آف شور کمپنیاں بنانا غیر قانونی نہیں ہیں، بتایا جائے فنڈز کہاں سے آئے، جہانگیر ترین

منگل 10 مئی 2016 14:29

آف شور کمپنیاں بنانا غیر قانونی نہیں ہیں، بتایا جائے فنڈز کہاں سے آئے، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ جمعہ کو وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں آمد کا فیصلہ خوش آئند ہے، محمد نواز شریف کی ایوان میں موجودگی ہی نہیں بلکہ سوالوں کے جواب بھی چاہتے ہیں، آف شور کمپنیاں بنانا غیر قانونی نہیں، یہ بتایا جائے فنڈز کہاں سے آئے ہیں، ان کے جوابات دینے تک مطمئن نہیں ہونگے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر نے کہا کہ آف شور کمپنیاں غیر قانونی نہیں ہیں، سوال یہ ہے کہ یہ کمپنیاں بنانے کیلئے پیسہ کہاں سے آیا ہے، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کیلئے سوالنامہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے تمام اپوزیشن جماعتیں مشاورت سے سوالنامہ تیار کریں گی ،وزیراعظم سے پوچھیں گے پاناما میں کتنی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور پیسہ کہاں سے آیا اور کیسے ملک سے باہر بھجوایا گیا۔

(جاری ہے)

منتقل کی گئی رقم پر کتنا ٹیکس ادا کیا سوالنامے کا حصہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے تمام سوالات کے جوابات نہ دینے تک اپوزیشن مطمئن نہیں ہوگی، انہوں نے کہا ہے کہ جمعہ کو وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں آمد کا فیصلہ خوش آئند ہے، ان کی ایوان میں موجودگی ہی نہیں بلکہ سوالوں کے جواب بھی چاہتے ہیں، جوابات ملنے تک مطمئن نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کل بدھ کو اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں سوالنامہ پیش کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :