اپوزیشن جماعتوں کا پانامہ لیکس پر وزیراعظم کیلئے سوالنامے کی صورت میں وضاحت مانگنے کا فیصلہ

منگل 10 مئی 2016 14:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 مئی۔2016ء) اپوزیشن جماعتوں نے پانامہ لیکس پر وزیراعظم کیلئے سوالنامے کی صورت میں وضاحت مانگنے کا فیصلہ کرلیا، اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے سوالنامہ تیارکیا جائے گا، تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی کل بدھ کو قومی اسمبلی اجلاس میں سوالنامہ پیش کریں گے،قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ اپوزیشن جنگ نہیں جواب چاہتی ہے، وزیراعظم کو ایوان پر اعتماد ہونا چاہیے، تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیراعظم کی عوامی رابطہ مہم پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں موجودگی نہیں سوالوں کے جواب چاہتے ہیں۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، جہانگیر خان ترین، شیریں مزاری، شیخ رشید، طارق بشیر چیمہ اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں پانامہ لیکس کے معاملے پر قومی اسمبلی اجلاس کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں وضاحت تک احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کی کوشش کر رہے ہیں، تمام مسائل کا حل پارلیمنٹ میں موجود ہے،وزیراعظم 1985ء سے اب تک کے اثاثے سامنے لائیں،اپوزیشن جنگ نہیں صرف جواب چاہتی ہے،حکومت نیکوئی ٹی او آرز بنائی ہے تو اس بارے علم نہیں، گو نواز گو نہیں بلکہ مسئلے کا حل چاہتے ہیں، وزیراعظم ایوان میں آئیں گے تو ہم بھی ایوان میں جائیں گے، وزیراعظم کو ایوان پر اعتماد ہونا چاہیے، پرویز رشید نے اچھی بات کی ہے کہ وزیراعظم جمعہ کو پارلیمنٹ میں آئیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر خان ترین نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف سے پانامہ لیکس پر سوالات کی صورتحال میں وضاحت مانگنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تمام اپوزیشن جماعتیں مشاورت سے سوالنامہ تیار کریں گی،وزیراعظم سے پوچھیں گے کہ پانامہ میں کتنی سرمایہ کاری کی اور پیسہ کیسے بھجوایا گیا، پانامہ منتقل کی گئی رقم پر کتنا ٹیکس ادا کیا، یہ بھی سوالنامے کا حصہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی(آ) بدھ کو قومی اسمبلی میں سوالنامہ پیش کریں گے، وزیراعظم نواز شریف کی جمعہ کو قومی اسمبلی میں متوقع آمد خوش آئند ہے، وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں موجودگی نہیں بلکہ سوالوں کے جواب چاہتے ہیں، جب تک سوالوں کے جواب نہیں ملیں گے اپوزیشن مطمئن نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آف شور کمپنیاں بنانا غیر قانونی نہیں لیکن یہ بتایا جائے کہ فنڈز کہاں سے آئے، اپوزیشن کا اسحاق ڈار سے ابھی تک رابطہ نہیں ہوا، وزیراعظم کی عوامی رابطہ مہم پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔