،،پولیس افسران پروموشن کیس ،،

سپریم کورٹ نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور صوبائی سیکرٹریز کو کوٹہ کے مسائل کا مل بیٹھ کر حل نکالنے کی ہدایت کردی کوٹہ پر عملدرآمد نہ ہونے سے مستحق افسران ترقی سے محروم ہو جاتے ہیں،جسٹس امیر ہانی مسلم

منگل 10 مئی 2016 13:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ نے پولیس افسران کی پروموشن سے متعلق کیس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور صوبائی سیکرٹریز کو کوٹہ کے مسائل کا مل بیٹھ کر حل نکالنے اور صوبائی انتظامیہ کو ترقی کے لئے زیر غور نہ لائے گئے پولیس افسران کے معاملے کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 مئی تک ملتوی کر دی یہ جبکہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے دوران سماعت ریمارکس دیئے ہیں کہ ہمارا مقصد صرف اتنا ہے کہ پولیس آفسران کے وفاقی اور صوبائی کوٹہ پرعمل ہو کوٹہ پر عملدرآمد نہ ہونے سے مستحق افسران ترقی سے محروم ہو جاتے ہیں بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ صوبے پروموشن کے لئے اپنے آفسران کی فہرست بھی وفاق کو نہیں بھیجتے مقدمہ کی سماعت منگل کے روز جسٹس جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عدالت کے سامنے سوال یہ ہے کہ وفاق اور صوبائی 60/40 فیصد کوٹہ پر عمل ہوتا ہے یا نہیں اس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر صوبائی پولیس کے 40 فیصد کوٹہ پر عمل نہیں ہوتا ۔

(جاری ہے)

پی ایس پی افسران کو صوبائی کوٹہ سے بھی حصہ مل جاتا ہے وفاقی حکومت بتائے کہ صوبائی کوٹہ کے تحت کتنے ایس پی ایس آفسران کو ترقی دی گئی کتنے ایس پی ایس افسران کو قائم مقام کا چارج دے کر صوبائی کوٹہ میں لگایا جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف اتنا ہے کہ پولیس افسران کے وفاقی اورصوبائی کوٹہ پر عمل ہو کیونکہ کوٹہ پر عملدرآمد نہ ہونے سے مستحق آفسران ترقی سے محروم رہ جاتے ہیں ۔

ایسا بھی ہو تا ہے کہ صوبے ترقی کے لئے اپنے آفسران کی فہرست وفاق کو بھیجتے ہی نہیں اس پر حکومت وکیل ساجد الیاس نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے رپورٹ جمع کرا دی ہے جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی رپورٹ میں تضاد ہے دلائل مکمل ہونے کے بعد فاضل عدالت سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور صوبائی انتظامیہ کو ترقی کے لئے زیر غور نہ لائے گئے پولیس آفسران کے معاملے کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 18 مئی تک متلوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :