سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت زرعی شعبہ پر خصوصی توجہ وقت کی ضرورت ہے،احمد جواد

منگل 10 مئی 2016 11:14

اسلام آباد ۔10مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 مئی۔2016ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری( ایف پی سی سی آئی ) کی ریجنل قائمہ کمیٹی برائے ہارٹیکلچر ایکسپورٹ کے چیئرمین احمد جواد نے کہاہے کہ سرکاری شعبہ کاترقیاتی پروگرام ( پی ایس ڈی پی) ملک کی سماجی و معاشی صورتحال کی ترقی کیلئے اہم عنصر ہے ۔منگل کو اے پی پی سے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے کہاکہ پی ایس ڈی پی کے تحت زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا گیالیکن اس سے شعبہ کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہوسکا۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سال کے دوران سٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک کیلئے 10ہزار 2سو ملین روپے مختص کیے گئے ہیں لیکن برآمدی شعبہ کی کارکردگی میں اضافہ نہ ہونا باعث تشویش ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میں فی ایکڑ پیداوار کم ہونے کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ نہ ہو سکا۔ ایک سوا ل کے جواب میں احمد جواد نے کہاکہ زرعی شعبہ کو پی ایس ڈی پی کے تحت خصوصی توجہ کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی برآمدات اور مجموعی قومی پیداوار کو بڑھایاجاسکے جس سے غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایاجاسکے گا۔

انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک زرعی معیشت ہونے کے باوجود ہم زیادہ تر زرعی مصنوعات درآمد کرتے ہیں جن کیلئے قیمتی زرمبادلہ خرچ کرناپڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ زرعی شعبہ کو پوسٹ ہارویسٹ کے مسائل کابھی سامنا ہے اور ہماری 40 فیصد پیداوار ضائع ہوجاتی ہے جس سے کاشتکار کے نقصانات بڑھ جاتے ہیں ۔ احمد جواد نے کہاکہ ہمیں ہارٹیکلچر کیلئے برآمدی ہالیسی مرتب کرنی چاہیے اور ہائی برڈ بیجوں کیلئے بھی خصوصی فنڈز فراہم کرنے ہوں گے تاکہ زرعی پیداوار اور برآمدات کو بڑھایا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے پی ایس ڈی پی کے ساتھ ساستھ سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت سے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ نئی تجارتی منڈیوں کی تلاش کاکام بھی ہنگامی بنیادوں پر کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پی ایس ڈی پی ملک کی سماجی ومعاشی ترقی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کاحامل ہے لہٰذا اس کے تحت زرعی شعبہ پر خصوصی توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔