وفاقی خاتون محتسب چھ ماہ تک توہین عدالت کی کاروائی سے گریز کے بعد بالاخر ہائیکور ٹ کے روبرو پیش ہو گئیں

عدالت نے غیر مشروط معافی مانگنے پر خاتون یاسمین عباسی کے وارنٹ گرفتاری واپس لیتے ہوئے توہین عدالت کی کاروائی ختم کر دی

پیر 9 مئی 2016 21:09

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مئی۔2016ء) وفاقی خاتون محتسب یاسمین عباسی چھ ماہ تک توہین عدالت کی کاروائی سے گریز کے بعد بالاخر لاہور ہائیکور ٹ کے روبرو پیش ہو گئیں، عدالت نے غیر مشروط معافی مانگنے پر خاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی کے وارنٹ گرفتاری واپس لیتے ہوئے توہین عدالت کی کاروائی ختم کر دی۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے سلیم بیگ ایڈووکیٹ کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کر رکھا تھا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی بجائے خاتون وفاقی محتسب نے فاضل جج کیخلاف صدر کو ریفرنس بھیجنے کی درخواست دی ہے جو عدلیہ کی تضحیک کے مترادف ہے لہٰذا خاتون محتسب کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔

(جاری ہے)

جس پرعدالت نے پیش نہ ہونے پر خاتون وفاقی محتسب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔

عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنیکی ہدایت کی تھی تاہم گزشتہ روز خاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی از خودعدالت میں پیش ہو گئیں تو عدالت نے کھلی عدالت کی بجائے چیمبرمیں توہین عدالت کیس کی سماعت کی ۔دوران سماعت اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی اور عدالتی معاونین بھی موجود تھے۔عدالتی ذرائع کے مطابق خاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی جس پر عدالت نے پیش ہونے ہرخاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ ختم اور توہین عدالت کی کاروائی بھی ختم کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :