سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات نے پی ٹی وی میں گزشتہ3سالوں میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا

کمیٹی کاپی آئی ڈی میں حکومت اور اپوزیشن جماعت کی پریس کانفرنسوں کا نوٹس ،گزشتہ 3ماہ میں ہونیوالی پریس کانفرنسوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

پیر 9 مئی 2016 18:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) میں گزشتہ3سالوں میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا،چیئر مین کمیٹی سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ پی ٹی وی میں بھرتیوں کے حوالے لگتا ہے بادشاہت ہے،بتایا جائے کہ یہ ریوڑیا ں کس قانون کے تحت بانٹی جارہی ہیں ، وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ گزشتہ تین سال پر ہم خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں مگر جنرل (ر) پرویز مشرف اور پیپلزپارٹی کے ادوار میں پی ٹی وی میں بھرتیوں کا بھی ریکارڈ چیک کیا جائے،کمیٹی نے پی آئی ڈی میں حکومت کے علاوہ اپوزیشن جماعت کی جانب سے پریس کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے پی آئی ڈی میں گزشتہ 3مہینوں میں ہونے والی پریس کانفرنسوں کا ریکارڈ طلب کر لیا، اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید اور پیپلز پارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو میں سیکر ٹ فنڈ کے معاملے پر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

(جاری ہے)

پیر کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر کامل علی آغا کی صدارت میں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں ہوا۔اجلاس میں کمیٹی ارکان کے علاوہ ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید،ایم ڈی پی ٹی وی عمران گردیزی ،پی آئی ڈی حکام سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پی ٹی وی میں ہونے والی بھرتیوں، پی آئی ڈی کے استعمال اور پانامہ لیکس پر سرکاری اشتہارات سے متعلق بھی بحث کی گئی۔

اجلاس میں ایم ڈی پی ٹی وی عمران خان گردیزی نے پی ٹی وی میں ہونے والی بھرتیوں سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔ کمیٹی نے حکام سے آئندہ اجلاس تک پی ٹی وی میں ہونے والی بھرتیوں سے متعلق گزشتہ تین سال کی تمام تفصیلات کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ گزشتہ تین سال پر ہم خود کو احتساب کے لئے پیش کرتے ہیں مگر جنرل ریٹائڑد پرویز مشرف اور پیپلزپارٹی کے ادوار حکومت اور انکی انتظامیہ کی بھرتیوں کا بھی ریکارڈ چیک کیا جائے۔

انھوں نے کہا یہ نہیں ہوسکتا کہ صرف ہمارے تین سال کو کچا چھٹا کھولا جائے جس پر کمیٹی نے گزشتہ دس سال کا ریکادڑ طلب کرتے ہوئے سب سے پہلے آئندہ اجلاس میں گزشتہ تین سال میں پی ٹی وی میں بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ پی آئی ڈی کے استعمال سے متعلق پی آئی ڈی حکام نے بتایا کہ پی آئی ڈی میں سرکاری عہدیدار کے علاوہ کسی شخص کو پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں جس پر کمیٹی نے پی آئی ڈی سے گزشتہ تین ماہ میں پی آئی ڈی کے استعمال کا ریکادڑ بھی طلب کرلیا۔

سیکرٹ فنڈ کے استعمال سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں سیکرٹ فنڈ کے استعمال سے جو گند ڈالا گیا وہ ہماری حکومت نے آکر صاف کیا جس پر سینیٹر سسی پیلیجو نے کہا کہ سیکرٹ فنڈ سپریم کورٹ نے ختم کیا یہ تاثر نہ دیا جائے موجودہ دور حکومت میں سیکرٹ فنڈ ختم ہوا ہم رولز کی بات کرتے ہیں اداروں کو بہتر بنانا چاہتے ہیں کمیٹیوں میں وقت ضائع کرنے نہیں آتے۔

پانامہ لیکس کے حوالے سے سیکرٹری اطلاعات عمران گردیزی نے کمیٹی کو بتایا کہ پانامہ لیکس سے متعلق سرکاری اشتہارات بطور سیکرٹری اخبارات میں چھپوائے کسی کا کوئی دباو نہیں تھا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایک طرف آپ وزیر اعظم کے پانامہ لیکس سے کوئی تعلق نہ ہونے کا کہتے ہیں تو دوسری جانب یہ تردیدی اشتہارات بھی چھپوائے جارہئے ہیں؟ چیئرمین کمیٹی نے ایک انگریزی اخبار میں لوک ورثہ اور پی آین سی اے سے متعلق چھپنے والے ایک آرٹیکل کی جانب کمیٹی کی توجہ مبذول کرائی جس پر کمیٹی نے اخبار کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کیا۔(رڈ)

متعلقہ عنوان :