نیب کاکرپٹ افسران اور سیاستدانوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

سابق وزیرخوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑاور محکمہ گندم کے انچارج شکرخان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ترجمان نیب۔۔نیب کی کاروائیوں میں تیزی کے بعدسابق وزرارء اوراعلیٰ افسران کوئٹہ سے فرارہونے لگے،مزاروں پر کالے بکروں بیلوں کی منت بھی مانگ رہے ہیں۔ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 9 مئی 2016 18:11

نیب کاکرپٹ افسران اور سیاستدانوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔09مئی۔2016ء) :نیب نے بلوچستان میں کرپٹ افسران اور سیاستدانوں کے خلاف گھیرامزید تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ترجمان نیب کے مطابق نیب نے سابق وزیرخوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑاور محکمہ گندم کے انچارج شکرخان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں بلوچستان کے علاوہ پنجاب میں بھی نیب کی طرف سے گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

مزید برآں بلوچستان میں سیکریڑی فنانس کی گرفتاری سمیت نیب کی کارروائی میں تیزی آنے کے بعد راتوں رات نیب کی گرفتاریوں سے بچنے کیلئے سابق وزراء آفیسران کوئٹہ کا سرد موسم چھوڑ کر سخت گرمی میں اپنے علاقوں میں پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق کالے دھند کو قبرستانوں کھتیوں میں چھپانے کیلئے بھاگ ڈور شروع کردی مسائل سے ستائے عوام میں خوشی کی لہر دوڑگئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق نصیرآبادڈویژن سے تعلق رکھنے والے سابق وزراء سرکاری آفیسران میں سیکریڑی فنانس بلوچستان کی گرفتاری اور نیب کی کارروائی میں تیزی آنے کے بعد درجنوں سابق وزراء آفیسران راتوں رات کوئٹہ کا پر کش موسم چھوڑ کر سخت گرمی میں اپنے آبائی علاقوں میں گرفتاریوں سے بچنے کیلئے پہنچ گئے ہیں۔ نامور سیاستدان اعلیٰ بیوروکریٹ سے بھی مدد حاصل کرنے کیلئے بھاگ دوڑ کردی ہے اور سندھ پنجاب کے بزرگوں سے نیب بلوچستان کے خلاف تعویز کھنڈے لینے کے ساتھ ساتھ مزاروں پر کالے بکروں بیلوں کی منت بھی مانگ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کالے دھند کو نیب کی تیز نگاہوں سے بچانے کیلئے تاریخی قبرستانوں اپنے گھروں کے قریب کھتیوں میں چھپانے کیلئے بھاگ ڈور شروع کردی ذرائع کے مطابق کالے دھند کوخفیہ مقامات میں چھپانے کیلئے خود کھڈے کھود رہے کہ تاکہ راز ہی راز رہے بلوچستان میں نیب کی وسیع پیمانے پرکارروئیوں سے مسائل سے ستائے عوام میں خوشی کی لہر دوڑگئی ہے خربرد کی گئی رقم وصول کرکے تعلیم صحت اور پینے کے صاف پانی کے منصوبوں پر خرچ کرے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :