کاروباری برادری بلوچستان میں فوج اور نیب کی جانب سے کرپٹ عناصر کے خلاف کاروائیوں کی بھرپور اور غیر مشروط حمایت کرتی ہے، امید ہے کہ اس سے پاکستان کے پسماندہ ترین صوبے میں حالات بہتر ہو جائیں گے، میاں زاہد حسین

پیر 9 مئی 2016 17:10

اسلام آباد ۔ 9 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 مئی۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م کے میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ کاروباری برادری بلوچستان میں فوج اور نیب کی جانب سے کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائیوں کی بھرپور اور غیر مشروط حمایت کرتی ہے، امید ہے کہ اس سے پاکستان کے پسماندہ ترین صوبے میں حالات بہتر ہو جائیں گے جو امن و امان، عوام کی فلاح اور اقتصادی راہداری کے منصوبے کی کامیابی کیلیئے ضروری ہیں۔

میاں زاہد حسین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان میں اعلیٰ ترین فوجی افسران کی برطرفی بری افواج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کا روشن کارنامہ تھا جس کے اثرات ملک بھر کے علاوہ بیرونا ملک پر بھی پڑے ہیں۔ اب انکا لگایا ہوا پودا تناور درخت بن رہا ہے اور نیب نے صوبے کے با اثر ترین سیکرٹری خزانہ کے گھر سے خزانہ برآمد کر کے ایک کارنامہ سرانجام دیا ہے۔

(جاری ہے)

73 کروڑ روپے اور سونے کی برآمدگی نے ہر شخص کو ششدر کر کے رکھ دیا ہے جبکہ ان سے ملی بھگت کرنے والے پریشان ہو گئے ہیں جنکی فوری گرفتاری ضروری ہے ورنہ وہ ملک سے فرار ہو جائینگے۔ سیکرٹری خزانہ کے دیگر اثاثوں اور ساتھوں کے بارے میں مکمل چھان بین کی جائے، کرپشن میں ملوث بیوروکریسی کے علاوہ سیاستدانوں پر بھی ہاتھ ڈالا جائے تاکہ احتساب کے نظام پر عوام کا اعتماد بڑھے، گورننس کا نظام بہتر ہو اور اس صوبے کا سرکاری کلچر بدلا جا سکے۔

بلوچستان میں سیاستدانوں کی کرپشن کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ عناصر کی تطہیر کافی نہیں، انھیں مثالی سزائیں دینے اور سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ یہ سلسلہ روکا جا سکے جسکے بغیرنہ میگا پراجیکٹس کامیاب ہونگے نہ صوبے میں عوام کا احساس محرومی ختم ہو گا۔