سپریم کورٹ کی عمارت میں آتشزدگی ، 2 کمرے اور فرنیچر جل کر خاکستر،ریکارڈ مکمل طور پر محفوظ رہا

پیر 9 مئی 2016 16:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ کی عمارت میں آگ لگنے کے باعث 2 کمرے اور ان میں رکھا فرنیچر مکمل طور پر جل گیا،عدالت عظمیٰ کا ریکارڈ مکمل طور پر محفوظ رہا، تحقیقات کے بعد آگ لگنے کی ذمہ داری چوہوں پر عائد کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب ساڑھے 3بجے سپریم کورٹ کی عمارت میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے 2 کمروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں کمروں میں رکھا تمام فرنیچر اور دیگر سامان مکمل طور پر جل گیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے سیکیورٹی حکام کے مطابق آگ سپریم کورٹ بار کے کانفرنس روم اور لائبریری کے سامنے والے کمرے میں لگی ،خوش قسمتی سے سپریم کورٹ کا تمام ریکارڈ محفوظ رہا۔دوسری طرف فائر بریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابوپالیا جب کہ سپریم کورٹ کے عملے کا کہنا ہے کہ آگ کی وجہ شارٹ سرکٹ معلوم ہوتی ہے،تحقیقات کے بعد سپریم کورٹ بار میں آگ لگنے کے واقعہ کی ذمہ داری چوہوں پر ڈال دی گئی اور کہا گیا ہے کہ چوہوں کی وجہ سے عمارت کی وائرنگ متاثر ہوئی تھی،چوہوں کو پکڑنے کیلئے پاکستان ورکرز ڈپارٹمنٹ کا عملہ بھی طلب کر لیا گیا اس کے علاوہ چوہوں کو پکڑنے کے لئے چوہے دان بھی منگوا لئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :