نیکٹا افسران کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے وزیر اعظم کو سمری بھجوارہے ہیں ‘ جلد وزیر اعظم نیکٹا کا اجلاس بلائینگے ‘ حکام

پیر 9 مئی 2016 14:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مئی۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا گیا ہے کہ نیکٹا افسران کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے وزیر اعظم کو سمری بھجوارہے ہیں ‘ جلد وزیر اعظم نیکٹا کا اجلاس بلائینگے ‘ صوبوں سے افسران نیکٹامیں آناچاہتے ہیں مگرنوٹیفکیشن نہیں ہورہے جبکہ چیئر مین کمیٹی رحمن ملک نے کہا ہے کہ سورن سنگھ کو مارنے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی مگرقاتل کوئی اور نکلے ‘ طالبان کو پچاس ہزار روپے دے دیں جو مرضی ذمہ داری قبول کرالیں ۔

پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئر مین رحمن ملک کی زیر صدارت ہوا جس میں سی ٹی ڈی اور پولیس کو دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اجلاس میں وزارت داخلہ اور نیکٹا کے حکام نے شرکت کی اس موقع پر نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا احسان غنی نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اور پولیس کو دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے بھی بتایا جاتا ہے ٹرینگ بھی دی جا رہی ہے اور اس کے علاوہ نیکٹا افسران کی تنخواہوں میں اضافے کے لئے وزیراعظم کو سمری بھجوا رہے ہیں جس پر سینٹر شاہی سید نے کہا کہ اچھی مراعات اور اچھی تنخواہ جب تک نہیں ملے گی اس وقت نیکٹا میں اچھے افسر نہیں آئیں گے۔

(جاری ہے)

رحمان ملک نے کہاکہ ایک سال سے نیکٹا کا اجلاس نہیں ہوا جس پر احسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم جلد اجلاس بلائیں گے ‘احسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ نیکٹا نے سات ماہ قبل بورڈ اف گورنرز کا ایجنڈا بھیجا گیا تھا چیئرمین کمیٹی رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بورڈز اف گورنرز کا اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں، سات ماہ قبل نیکٹانیبورڈآف گورنرزکیاجلاس کاایجنڈابھیجامگراجلاس نہ ہوا۔

کوآرڈینیٹرنیکٹااحسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ دہشتگردوں کی فنانسنگ روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں احسان غنی نے کہاکہ صوبوں سے افسران نیکٹامیں آناچاہتے ہیں مگرانکے نوٹیفکیشن نہیں ہورہے۔سورن سنگھ کے قتل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سورن سنگھ کو مارنے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی مگر قاتل کوئی اور نکلے رحمن ملک نے کہاکہ طالبان کو پچاس ہزار روپے دیں جو مرضی ذمہ داری قبول کرا لیں۔

متعلقہ عنوان :