پاک بھارت کشیدگی میں کشمیریوں کا کوئی کردار نہیں ، محبوبہ مفتی

پیر 9 مئی 2016 12:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مئی۔2016ء) مقبو ضہ کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے انڈین یونین کے ساتھ جموں و کشمیر کے الحاق کو حتمی قرار دیتے واضح کیا کہ وہ اپنے والد مرحوم مفتی محمد سعید کی طرح اسی نظریہ پر کاربند رہیں گی ۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت اور پاکستان کے درمیان ٹکراؤ ، منافرت ، سفارتی و سرحدی کشیدگی کے نتیجے میں گزشتہ 65 برسوں سے زبردست مشکلات اور مصائب کا سامنا کرتے آ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان دشمنی یا ٹکراؤ میں کشمیریوں کا کوئی رول نہیں ہے لیکن اسے کے باوجود دونوں ملکو ں کے درمیان دہائیوں سے جاری منافرت کی سزا کشمیری ہی بھگت رہے ہیں محبوبہ مفتی کا کہنا تھا تقسیم ہند کے نتیجے میں ہندوستان دو حصوں میں بٹ گیا لیکن اس تقسیم کے نتیجے میں تب سے اب تک جموں و کشمیر کے عوام ہی مشکلات اور تباہی و بربادی کا سامنا کرتے رہے ہیں انہوں نے ریاست کے انڈین یونین کے ساتھ الحاق کے فیصلے کو دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کے ساتھ محفوظ ہے انہوں نے کہا بدقسمتی ہے کچھ میڈیا ادارے اور کچھ افراد جموں و کشمیر کی غلط تصویر بیرون دنیا کے سامنے رکھتے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں عالمی برادری بالخصوص کچھ ممالک میں بلاوجہ ریاست خصوصاً کشمیروادی کے حوالے سے تحفظات بڑھ جاتے ہیں ۔انہوں نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو پھانسی پر لٹکانا یا قتل کرنا عام سی بات ہے وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کو تختہ دار پر لٹکایا گیا لیکن کسی نے بات تک نہ کی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں صورت حال بالکل برعکس ہے ۔

متعلقہ عنوان :