وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کی منظوری

ہفتہ 7 مئی 2016 22:17

اسلام آباد ۔ 7 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مئی۔2016ء) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اتوار کو یہاں وزیراعظم آفس میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا۔ ای سی سی نے اجلاس کے آغاز پر پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی پر تفصیلی غور کیا اور 85 کروڑ 80 لاکھ روپے ادائیگی کی منظوری دیدی۔

ای سی سی نے واپڈا کو خیبرپختونخوا کی حکومت کو رواں مالی سال 2015-16ء کے دوران نیٹ ہائیڈل پرافٹ (این ایچ پی) کے بقایا جات کی مد میں ادائیگی کیلئے مقامی بینکوں سے حکومت پاکستان کی ضمانت پر 25 ارب روپے کا قرض لینے کی اجازت دیدی۔ وفاق اور خیبرپختونخوا کی حکومت کے درمیان این ایچ پی کی مد میں مکمل اور حتمی کلیم کے معاہدے کے تحت 70 ارب روپے کی ادائیگی کا معاملہ طے پایا تھا۔

(جاری ہے)

یہ رقم رواں مالی سال کے دوران 25 ارب روپے کی ادائیگی سمیت آئندہ تین برسوں میں سالانہ 15 ارب روپے کے حساب سے چار اقساط میں کی جائے گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نان فائلرز کیلئے بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی کم شرح سے ادائیگی کی مدت میں 31 مئی 2016ء تک کی توسیع کی بھی منظوری دی۔ یہ منظوری انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی ذیلی شق 236 پی کے تحت دی گئی ہے۔

انرجی ایفیشنسی اور کنزرویشن کے فروغ کیلئے مالی مراعات کی فراہمی کیلئے وزارت پانی و بجلی کی تجویز پر وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ ایسی تجاویز صرف فنانس بل کے ذریعے قابل غور ہو سکتی ہیں۔ وزیر خزانہ نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وزارت صنعت، وزارت موسمی تغیر، ایف بی آر اور وزارت پانی و بجلی اس سلسلہ میں فنانس بل متعارف کرانے کیلئے مشترکہ تجویز پیش کریں۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایکسپورٹ پراسیسنگ زون اور دوبر پراجیکٹ کی مدت میں توسیع کی منظوری دی۔ یہ توسیع 14 جنوری 2035ء تک قابل عمل ہو گی اور اسے غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں مدد ملے گی اور یہ منصوبہ عوامی مفاد میں ہے۔ ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کی مدت میں توسیع کی منظوری وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ایک خصوصی کمیٹی کی طرف سے دی گئی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پٹرولیم مصنوعات کے ڈیلرز کے منافع کی شرح پر نظرثانی کی بھی منظوری دی۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے سفارش کی تھی کہ منافع کی شرح سی پی آئی کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ منافع کی شرح میں اضافہ میں ایم ایس پٹرول اور ایچ ایس ڈی کیلئے 6 پیسہ، ایم ایس پٹرول کیلئے 8 پیسہ اور ہائی سپیڈ ڈیزل کے ڈیلرز کیلئے 7 پیسہ کا اضافہ شامل ہے۔ یہ منافع کی نئی شرح یکم جولائی 2016ء سے نافذ العمل ہو گی۔

متعلقہ عنوان :