ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہ 85 کروڑ 80 لاکھ جاری کرنے کی منظوری دیدی

خیبرپختوانخواہ کو ہائیڈل منافع کی ادائیگی کیلئے 25 ارب کی بینک گارنٹی بھی منظور بینک ٹرانزیکشن پر 0.4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس میں 31 مئی تک توسیع دیدی گئی

ہفتہ 7 مئی 2016 22:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 مئی۔2016ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہ 85 کروڑ 80 لاکھ روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی خیبرپختوانخواہ کو ہائیڈل منافع کی ادائیگی کیلئے 25 ارب کی بینک گارنٹی بھی منظور کرلی گئی جبکہ بینک ٹرانزیکشن پر 0.4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس میں 31 مئی تک توسیع کی منظوری دیدی ای سی سی کا اجلاس ہفتہ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔

ای سی سی کے اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی د ماہ کی تنخواہ دینے کا معاملہ زیر غور آیا ای سی سی پی نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو 85 کروڑ 80 لاکھ روپے دو ماہ کی تنخواہ دینے کی منظوری دے دی ۔ای سی سی نے حکومت پاکستان کی گارنٹی پر واپڈا کو مقامی بنکوں سے 25 ارب روپے کا قرضہ دینے کی اجازت دی تاکہ خیبرپختونخوا حکو مت کو نیٹ ہائیڈرل منافع کی مد میں رواں مالی سال 2015-16 کی ادائیگی کی جا سکے ۔

(جاری ہے)

نیٹ ہائیڈرل منافع کے حوالے سے وفاق اور صوبائی حکومت کے مابین مذاکرات ہوئے تھے جس میں دونوں پارٹیوں نے 70 ارب روپے دینے پر اتفاق ہوا تھا یہ رقم چار اقساط میں دی جائے گی اور رواں مالی سال میں وفاق کے پی کے حکو مت کو 25 ارب روپے دے گا جبکہ باقی تین اقساط 15 ارب روپے کی دی جائیں گی ۔ ای سی سی نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 236 پی کے تحت بینک ٹرانزیکشن پر 0.4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس میں 31 مئی تک توسیع کی منظوری دے دی۔

وزارت پانی و بجلی کی جانب سے توانائی کی کارکردگی اور تحفظ کے لئے مالی مراعات دینے کی سفارش کے حوالے سے وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ اس طرح کی سفارشات فنانس بل کے ذریعے لائی جا سکتی ہیں انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وزارت انڈسٹری ، وزارت موسمیاتی تبدیلی ، ایف بی آر اور وزارت پانی و بجلی اس بل کو مشترکہ طور پر فنانس بل میں متعارف کروائیں ای سی سی نے دوداد منصوبے کو ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کا سٹیٹس دینے کی تاریخ میں اضافے کی منظوری دے دی ۔

یہ اضافہ 14 جنوری 2035 ء تک ہو گی اور اس منصوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی متعارف کرایا گیا ۔ اس منصوبے کی منظوری سپیشل کمیٹی جو کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے لاء کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی جانب سے سفارش دینے کے بعد کی گئی ہے ۔ای سی سی نے پٹرولیم مصنوعات پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن کی نظرثانی شدہ منظوری دے دی ہے ۔ یہ سفارش وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی جانب سے دی گئی تھیں اور کہا گیا تھا کہ مارجن کو مہنگائی کی شرح سی پی آئی سے لنک نہ کیا جائے ۔ منظوری کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ایم ایس پٹرول اور ایچ ایس بیپر 6 پیسے اور ڈیلر کو ایم پٹرول پر 8 پیسے اور ایچ ایس ڈی پر 7 پیسے مارجن میں اضافہ ہو گا ۔ نیا مارجن یکم جولائی 2016 سے نافذ العمل ہو گا

متعلقہ عنوان :