سراج الحق کی ایبٹ آباد میں عنبرین کو جلانے کے واقعہ کی مذمت

ہفتہ 7 مئی 2016 22:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 مئی۔2016ء) امیر جماعت ِ اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ایبٹ آباد میں عنبرین لڑکی کو جلانے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ اسلام خواتین کے ساتھ ظلم و جبر اور امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا بلکہ خواتین کو ایک محترم اور معزز حیثیت دیتا ہے ۔ایبٹ آباد میں لڑکی کو جلانے کا شرمناک واقعہ اسلام اور پاکستان پر ایک بدنما داغ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔

دینی قیادت ،علمائے کرام اور قبائلی زعماء اس طرح کے واقعات کو رونماہونے سے روکنے کیلئے نہ صرف ان کی شدید مذمت کریں بلکہ ان کے تدارک کیلئے معاشرتی شعور کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعہ کو اپنے لئے ایک ٹیسٹ کیس بنائیں تاکہ آئندہ کسی کو ایسا قبیح جرم کرنے کا خیال نہ آئے ۔

(جاری ہے)

معاشرے کو اس وقت سے ڈرنا چاہئے جب اللہ تعالیٰ سب کے سامنے ایک لڑکی کوکھڑا کرکے پوچھے گا کہ بتاؤ تمھیں کس جرم میں قتل کیا گیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عورتوں پر تشدد کے واقعات دین سے دوری اور آئین و قانون پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے ہے ۔خواتین پر ظلم و جبر کے مکمل خاتمہ اور ماں بہن بیٹی کو معاشرے میں محترم مقام دلانے کیلئے اسلام کی روشن تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں شریعت کے نفاذ سے اس طرح کے جہالت کے واقعات پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔سینیٹر سراج الحق سے علاقہ کے ڈی آئی جی سعید وزیر نے بھی ملاقات کی اور انہیں لڑکی کو جلانے کے واقعہ اور مجرموں کی گرفتاری کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس واقعہ کے تمام محرکات کا باریک بینی سے جائزہ لیکرجلد ازجلد تفتیش مکمل کی جائے اور اس میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :