پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان کی شہری زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہونگے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

ہفتہ 7 مئی 2016 21:22

اسلام آباد ۔ 7 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مئی۔2016ء) گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان کی شہری زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہونگے جبکہ گلگت بلتستان سرمایہ کاروں کیلئے محفوظ ترین مقام بن جائے گا۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو ایف پی سی سی آئی کے صدرعبدالرؤف عالم سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر جوہر علی راکی اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے علاقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے بہت سے منصوبے شروع کئے ہوئے ہیں، امن و امان کی صورتحال بہتر بنا دی گئی ہے جبکہ سرمایہ کاری بورڈ بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ اقتصادی سرگرمیوں کے زریعے غربت و بے روزگاری میں کمی آئے اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا ہائیڈرو پاور پوٹینشل پچاس ہزار میگاواٹ ہے جس سے نہ صرف میں توانائی بحران کا خاتمہ ممکن ہے بلکہ پاکستان بجلی برامد کرنے والے ممالک میں شامل ہو سکتا ہے۔ پن بجلی توانائی کے حصول کا سب سے سستا زریعہ ہے جو ماحول دوست بھی ہے جبکہ درامد شدہ مہنگے ایندھن سے بنائی جانے والی بجلی مہنگی پڑتی ہے جس سے زرعی و صنعتی مصنوعات مہنگی ہو جاتی ہیں اور آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبہ گلگت بلتستان میں پن بجلی کے منصوبے لگانے میں دلچسپی لے۔صرف بونجی میں بجلی کے ایک سستے منصوبہ سے 7400 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا سکتی ہے جسکے لئے پانی کے ذخیرے کی ضرورت بھی نہیں ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ تیرہ لاکھ نفوس پر مشتمل اس علاوہ میں سیاحت، کان کنی، فوڈ پراسسنگ، ڈرائی فروٹس، قیمتی پتھروں اور زیورات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات ہیں جبکہ تھوڑی سے کوشش سے سیاحوں کی تعداد دگنی کی جا سکتی ہے۔ ایف پی سی سی آئی گلگت بلتستان میں ریجنل آفس قائم کر کے اس علاوہ کی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتا ہے جسکے لئے حکومت کا تعاون درکار ہے۔