ڈیمز نہ بنائے تو2025 تک پاکستان خشک سالی والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوجائیگا،ہمیں پینے اور فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے بھی پانی کی محتاجی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ڈاکٹر یاسمین راشد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 7 مئی 2016 17:00

ڈیمز نہ بنائے تو2025 تک پاکستان خشک سالی والے ممالک کی فہرست میں شامل ..

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07مئی۔2016ء) :تحریک انصاف پنجاب کی سابق سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے ڈیمز بنا کر پانی ذخیرہ نہ کیا تو2025 تک پاکستان خشک سالی والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوجائے گا اور ہمیں پینے کے پانی کے علاوہ فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے بھی محتاجی کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے ملک میں گلیشیئرز بھی جس رفتار سے پگھل رہے ہیں 2050تک یہ بالکل ختم ہو جائیں گے اور ہمیں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پاکستان میں بڑھتی ہوئی پانی کی قلت کی دو اہم وجوہات ہیں ایک تو گلوبل وارمنگ کے باعث ہمارے ملک میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں تو دوسری طرف بھارت ہمارا پانی چوری کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے دریاؤں پر ڈیمز بنا رہا ہے لیکن ہم خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

۔ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے اور پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیمز نہ بنائے تو آنے والی نسلوں کو پانی کی قلت کاسامنا کرنا پڑے گا ۔

سب سے اہم بات کہ ہماری زراعت پانی کی قلت کے باعث متاثرہو گی اور غذائی قلت پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ جائے گا۔انکا مزید کہنا تھا کہ جنگلات بارش کو اپنی طرف کھینچتے ہیں لیکن ہم درخت لگانے کی بجائے انکو کاٹنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو 2025 تک خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس سے بچنے کے لیے پاکستان کو ابھی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔