لبریشن فرنٹ کی پارٹی رہنماؤں ، کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت

پنڈتوں کیلئے الگ کالونیوں کے بھارتی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا، بشیر احمد ، شوکت بخشی کا گرفتاری سے قبل خطاب

ہفتہ 7 مئی 2016 13:29

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مئی۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے پارٹی کے وائس چیئرمین بشیر احمد بٹ اور دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاہے کہ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو بھارتی پولیس نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل میں اس وقت گرفتار کیا جب وہ اجس کے علاقے سے واپس لوٹ رہے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو سمبل تھانے میں نظر بند کیا گیا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ بشیر احمد بٹ، شوکت احمد بخشی، نور محمد کلوال ، محمد یاسین بٹ، میر سراج الدین ، شیخ عبدالرشید، بشیر احمد کشمری، پروفیسر جاوید، سید نثار جیلانی اور شوکت احمد ڈار پر مشتمل لریشن فرنٹ کا وفد مختلف پروگراموں کے سلسلے میں اجس گیا تھا۔

(جاری ہے)

دریں اثنا بشیر احمد بٹ ، شوکت احمد بخشی اور دیگر نے گرفتاری سے قبل اجس چوک میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ پنڈتوں کے لیے مقبوضہ وادی میں الگ کالونیوں کے بھارتی منصوبے کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس طرح کے منصوبوں کے ذریعے جموں وکشمیر کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتا ہے جو کشمیریوں کو کسی صورت قبول نہیں۔

لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں نے کہاکہ کشمیری مسلمان پنڈتوں کی مقبوضہ وادی میں واپسی کے ہرگز خلاف نہیں البتہ انہیں واپس آکر پہلے کی طرح مسلمانوں کے ساتھ مل جھل کر رہنا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گھر غیر کشمیریوں کے لیے مقبوضہ علاقے میں گھروں کی تعمیر کا منصوبہ بھی یہاں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی ایک مذموم سازش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحاد ی حکومت ہندو انتہا پسند جماعت راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے منصوبوں کو آگے بڑھا کر آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔