بھارت کیساتھ الحاق کا شیخ عبداللہ کا فیصلہ کشمیریوں کی خواہشات کے منافی تھا، کشمیری بھارت کے جبری قبضے سے نجات کے لیے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں، حریت کانفرنس

ہفتہ 7 مئی 2016 11:52

سرینگر ۔ 7 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مئی۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیر کے بارے میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور بھارت نواز جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے حالیہ بیان کو بے بنیاد اور زمینی حقائق کے بالکل برعکس قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ الحاق کا شیخ محمد عبداللہ کا فیصلہ صحیح تھا ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے ساتھ الحاق صرف شیخ خاندان کے لیے صحیح اور نفع بخش فیصلہ ثابت ہوا ہے، جبکہ کشمیری عوام کو اس الحاق نے صرف دُکھ اور مصائب دئے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ اس غیر فطری الحاق سے لاکھوں کشمیریوں کی جانیں گئی ہیں اور اسی کی وجہ سے گزشتہ 7دہائیوں سے کشمیر میں غیر یقینی سیاسی صورت حال اور عدمِ استحکام ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ الحاق کا فیصلہ ایک فردِ واحد نے عوامی امنگوں کو نظرانداز کرکے کیا تھا جسے کشمیریوں نے کبھی تسلیم نہیں کیا ۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری عوام نے بھارت کے ساتھ الحاق کرنے کا منڈیٹ شیخ محمد عبداللہ کو نہیں دیا تھا اور نہ محبوبہ مفتی کو لوگوں کی طرف سے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اس جبری الحاق کو جائز ٹھہرائے اور اس کی وکالت کرے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نواز جماعتوں کے رہنما ، کرسیٴ اقتدار اور دوسرے حقیر مفادات کے لیے بھارت کے فوجی قبضے کو جائز ٹھہراتے ہیں اور ایسا کیے بغیر یہ دلی کی خوشنودی حاصل نہیں کرسکتے ۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری بھارت کے جبری قبضے سے نجات کے لیے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ بھارت اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے نہتے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھا رہاہے۔

ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ کشمیر کو پہلی بار مغل بادشاہ اکبر نے فوج کشی کرکے بھارت کے ساتھ ملایا تھاجبکہ دوسری بار بھارت نے 47ء میں اس پر ناجائز طور پر کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس قبضہ جمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عبداللہ کے غلط فیصلے نے نہ صرف جموں کشمیر کو جہنم بنادیا ہے بلکہ اس فیصلے کی وجہ سے پورا جنوبی ایشیا عدم استحکام سے دوچار ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی جد وجہد کودبانے کے لیے فوجی طاقت استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن اسکے جمہوری دعوے مقبوضہ علاقے میں بے نقاب ہوچکے ہیں جہاں لوگوں کو جمہوری حقوق مانگنے پر قتل کیا جا تا ہے۔

متعلقہ عنوان :