خیبرلیکس ،بلین سونامی ٹری معاملات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے،امیر حیدر خان ہوتی

انٹی کرپشن کے ڈائریکٹر ضیاء اﷲ طورو کو غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنے کی سزا دی گئی 2018میں تمام صوبے کے اختیارات بنی گالہ سے واپس لے کر دم لینگے، جلسے سے خطاب

جمعہ 6 مئی 2016 22:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) سابق وزیراعلیٰ اور اے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی ایم این اے نے کہاہے کہ اچھی طرز حکمرانی کے دعویداروں کے لئے بلین سونامی ٹری سیکنڈل سے جان چھڑانا مشکل ہوگیا ہے انٹی کرپشن کے ڈائریکٹر کے تبادلے سے حقیقت چپ نہیں سکتی ، خیبرلیکس کے معاملے پر حکومتی کمیشن کو مسترد کرتے ہیں ،جوڈیشل کمیشن بنایاجائے ، نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی ڈرمہ نکلا،چالیس ہزار سے زائد بلدیاتی نمائندوں سے فنڈز کی واپسی پختون قوم کی تضحیک ہے ،وہ جمعہ کی شام مردان شہر کے علاقہ ڈاگئی میں ایک بڑے جلسے سے خطا ب کررہے تھے جس میں مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر سجادباچہ اپنے خاندان او رسینکڑوں ساتھیوں سمیت مستعفی ہوکر اے این پی میں شمولیت کااعلان کیا امیرحیدرخان ہوتی نے انہیں اوران کے ساتھیوں کو ٹوپیاں پہنائیں اور مبارک باددی جلسے سے سجاد باچہ کے علاوہ اے این پی ضلع مردان کے صدر اورڈسٹرکٹ ناظم حمایت اﷲ مایار اورجنرل سیکرٹری حاجی لطیف الرحمان اورسہراب اکاخیل نے بھی خطاب کیااے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ سبز پختون خوا کے دعوے کرنے والوں کا بلین سونامی ٹری منصوبہ مبینہ کرپشن کا شکارہوچکاہے اور سیکرٹری جنگلات نے خود اعتراف کیاہے کہ دس لاکھ پودے وزیراعلیٰ اور دس لاکھ چیف سیکرٹری کے نذرکرچکے ہیں انہوں نے کہاکہ انٹی کرپشن کے ڈائریکٹر ضیاء اﷲ طورو کواس بات کی سزا دی گئی کہ وہ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کررہے تھے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ اچھی طرز حکمرانی کا بھانڈا پھوٹ چکاہے دوسروں کے احتساب کے لئے لانے والے نے جب حکمرانوں پر ہاتھ ڈالا تو اس کی بھی چھٹی کرادی اوراحتساب کمیشن میں من مانے ترمیمات کی ٹھان لیں ان کاکہناتھاکہ خیبرلیکس کے معاملے سے صوبائی حکومت جان چھڑانا چاہتی ہے لیکن یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں یہ حکومت کے گلے میں ہڈی بن کر پھنسے گا انہوں نے کہاکہ کپتان دوہرے معیارکا شکارہیں وزیراعظم سے پانامالیکس پر عدالتی کمیشن کا مطالبہ کئے جارہے ہیں اور خود اپنے صوبے میں اپنے وزیرکی مبینہ کرپشن کی تحقیقات وزیرکی سربراہی میں کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ اے این پی قطعی طورپر وزیرکی سربراہی میں تحقیقاتی رپورٹ ماننے کو تیارنہیں خیبرلیکس اور بلین سونامی ٹری معاملات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے انہوں نے بلدیاتی نمائندوں کی فنڈز کی کٹوتی پر شدید غم وغصے کا اظہا رکرتے ہوئے کہ صوبے کے چالیس ہزار بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز سے 75%فیصد کٹوتی صرف ان کی تضحیک نہیں بلکہ یہ پورے پختون قوم سے مذاق کیاگیاہے انہوں نے کہاکہ پختون قوم بیدارہوچکی ہے اور تحریک انصاف انہیں مزید محض دعوؤں اور وعدوں سے دھوکہ نہیں دے سکتی 2018میں تمام صوبے کے اختیارات بنی گالہ سے واپس لے کر دم لیں گے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ وفاقی حکومت کی تمام توجہ ، پراجیکٹس اور ترجیحات کا مرکز پنجاب ہے جبکہ عمران خان صوبہ خیبر پختونخوا کے مسائل اور ایشوز سے لاتعلق پر مبنی رویے پر گامزن ہیں وزیراعظم میاں نوازشریف چھوتی بار اورعمران خان پہلی بار وزیراعظم کے خوابوں میں گم ہیں دونوں خیبرپختون خوا کے مسائل او رمصائب سے سروکار نہیں ہے انہوں نے کہاکہ اے این پی کے دور حکومت میں ہرطرف ترقی کا دوردورہ تھا تبدیلی والوں کے دور میں ترقی کا پہیہ رک گیاہے موجودہ دور میں کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیاگیاآئندہ اقتدار میں آکر نہ صرف ادھورے منصوبے مکمل کئے جائیں گے بلکہ نئے منصوبے بھی شروع کرکے خیبرپختون خوا کو پورے ملک میں مثالی صوبہ بناکر دم لیں گے ۔

متعلقہ عنوان :