اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی مجوزہ نجکاری کے فیصلے کے خلاف ملک بھر سے تمام زونز کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کا ہنگامی اجلاس

جمعہ 6 مئی 2016 22:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) حکومت کی جانب سے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کی مجوزہ نجکاری کے فیصلے کے خلاف گزشتہ روز ملک بھر سے تمام زونز کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق پاکستان اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن ملک کا واحد منافع بخش ادارہ ہے جس پر حکومت کو کوئی سبسڈی نہیں دی جاتی بلکہ ادارہ ہر سال اربوں روپے کے منافع میں جاتا ہے ۔

اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی پرائیویٹ پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن فیڈریشن کے صدر محمد اصغر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سٹیٹ لائف کی نجکاری ادارے کے ساتھ سخت ناانصافی ہوگی اور حکومت کا یہ اقدام تمام فیلڈ ورکرز کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ لائف فیڈریشن کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری انفارمیشن جاوید قادر نے کہا کہ بیمہ کارکنا شبانہ روز موسموں کی سختی اورملکی نامساعد حالات خصوصا دہشتگردی کی فضاء کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مجاہدوں کی طرح کام کرتے ہیں اور اس طرح اپنے خاندان کی روزی اور بچوں کے مستقبل کو محفوظ کرنے اور ملک کی معاشی استحکام کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔

جاوید قادر کاکہنا تھا کہ ہم سب اس ادارہ کو اپنی ماں کا درجہ دیتے ہیں جبکہ ہماری بہادر افواج کے بیمہ کا بیڑا بھی ادارہ ہذا نے اٹھایا ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ شہداء اور غازیوں سب کے گھروں میں اس ادارے کے فوائد پہنچتے ہیں ۔اسٹیٹ لائف کارپوریشن کے کارکنوں اور عہدیداروں کی جانب سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مدد کے لئے اپیل بھی کی گئی ہے۔اس موقع پر آغا سہیل کامران سیکرٹری جنرل اسٹیٹ لائف فیڈریشن ،ساجد محمو د ایڈیشنل سیکر ٹر، راجا مضفر ،پریذیڈنٹ کراچی ایسوسی ایشن ،قمر بٹ فنانس سیکر ٹری سمت دیگر نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :