سابق چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری اور ان کے بیٹے کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی گئی

دونوں کو 30، 30 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم حکومت کی جانب سے مجھ پر مقدمہ درج کیا جانا افسوسناک ہے ٗ نیئر حسین بخاری کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 6 مئی 2016 20:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) عدالت نے سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری اور ان کے بیٹے کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے دونوں کو 30، 30 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔نیئر حسین بخاری اور ان کے بیٹے کی جانب سے دائر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت ڈسٹرکٹ سیشن جج راجہ آصف کی عدالت میں ہوئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عدالت نے سابق چیرمین سینیٹ اور ان کے بیٹے جرار بخاری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے دونوں کو 30 ، 30 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیئرحسین بخاری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مجھ پر مقدمہ درج کیا جانا افسوسناک ہے، میں پاکستان کی سینٹ کا سابق چئیرمین اور 40 سال سے وکالت سے وابستہ ہوں۔ انھوں نے کہا کہ مقدمہ دائر کرنے کا مقصد بنیادی مسائل اور پاناما لیکس سے عوامی کی توجہ ہٹانا ہے اس لئے نااہل حکومت اس طرح کے حربے استعمال کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :