متعلقہ وزارتیں لاہور چیمبر کی بجٹ تجاویز پر سنجیدگی سے غور کررہی ہیں‘ معیشت درست سمت میں گامزن ہے ،اس کا اعتراف عالمی ڈونرز اور مالیاتی ادارے بھی کررہے ہیں،حکومت تاجر برادری کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے

وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیوہارون اختر کی لاہور چیمبر کے صدر سے گفتگو

جمعہ 6 مئی 2016 19:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 مئی۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ متعلقہ وزارتیں لاہور چیمبر کی بجٹ تجاویز پر سنجیدگی سے غور کررہی ہیں۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد سے گفتگو کرتے ہوئے ہارون اختر نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کو ریڑھ کی ہڈی سمجھتی اور اسے درپیش مسائل حل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے جس کا اعتراف انٹرنیشنل ڈونرز اور مالیاتی ادارے بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے معاشی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کاوشوں کو سراہا۔ لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا کہ لاہور چیمبر کی بجٹ تجاویز 2016-17سوچ و بچار اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مرتب کی گئی ہیں اور حکومت کو تجاویز دی گئی ہیں کہ بینک اکاؤنٹس تک رسائی جیسے معاملات سے گریز کرے اورٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے اقدامات اٹھائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی بدولت مقامی اشیاء کی طلب بڑھ جائے گی لہذا مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کو آسان اور عام فہم بنانا بہت ضروری ہے کیونکہ اس کی وجہ سے صنعت و تجارت کو بھاری مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس ادائیگی کے رحجان کو فروغ دینا بہت ضروری ہے تاکہ محاصل بڑھیں اور موجودہ ٹیکس دہندگان پر سے بوجھ کم ہو، اس کے لیے حکومت سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اصلاحات متعارف کرائے۔

انہوں نے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس پر فی الفور نظر ثانی کی جائے اور ودہولڈنگ ٹیکس ایجنٹس کو کریڈٹ دیا جائے۔ شیخ محمد ارشد نے کہا کہ آڈٹ کے لیے جامع، منصفانہ اور شفاف نظام وضع کرے کی ضرورت ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو رینڈم بیلٹنگ کی بنیاد پر آیٹ کے لیے کیس منتخب کرے جبکہ سیکشن 177میں ترمیم کے ذریعے آڈٹ کمشنر کی اختیارات واپس لیے جائیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ٹیکس ریفنڈ کلیمز ریٹرن فائل کرنے کے دو ماہ کے اندر ادا کیے جائیں جبکہ طویل عرصے سے التوا پذیر ریفنڈز کے لیے بینکنگ بانڈز جاری کیے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بینک اکا?نٹس تک رسائی سے تاجر برادری میں خوف و ہراس پیدا ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی ٹیکس سسٹم میں ہم آہنگی ہونی چاہیے جبکہ صوبائی ٹیکس اتھارٹیز خوف و ہراس پھیلانے سے گریز کریں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ درآمدی خام مال پر ڈیوٹیاں اور ٹیکس کم کیے جائیں تاکہ صنعتوں کی پیداواری لاگت کم ہو جبکہ کاروبار کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔ انہوں نے بارڈرز کے آر پار قانونی تجارت کو فروغ دینے کے لیے بھی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :