ملت اسلامیہ کے مسائل کا حل باہمی اتحاد اور اسلامی ممالک میں ہونے والی بیرونی مداخلتوں کو ختم کرنا ہے‘ندائے مسلم کانفرنس

شام ،عراق میں بے گناہ انسانیت کے قتل عام کی وجہ روس اور ایران کی مداخلت ہے ، داعش ظالموں کی مددگار ہے ، سعودی عرب کی حکومت نے داعش کی مکۃ المکرمہ میں دہشت گردی کی سازشوں کو ناکام بنا کر داعش کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کو بے نقاب کیا ہے، حکومت پاکستان عزیر بلوچ اور ہندوستانی را ء کے ایجنٹ کی تفتیش کی روشنی میں نئی داخلہ اور خارجہ پالیسی تشکیل دے ‘مقررین کا کانفرنس سے خطاب

جمعہ 6 مئی 2016 18:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء ) ملت اسلامیہ کے مسائل کا حل باہمی اتحاد اور اسلامی ممالک میں ہونے والی بیرونی مداخلتوں کو ختم کرنا ہے، شام ،عراق میں بے گناہ انسانیت کے قتل عام کی وجہ روس اور ایران کی مداخلت ہے ، داعش ظالموں کی مددگار ہے ، سعودی عرب کی حکومت نے داعش کی مکۃ المکرمہ میں دہشت گردی کی سازشوں کو ناکام بنا کر داعش کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کو بے نقاب کیا ہے، حکومت پاکستان عزیر بلوچ اور ہندوستانی را ء کے ایجنٹ کی تفتیش کی روشنی میں نئی داخلہ اور خارجہ پالیسی تشکیل دے ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل لاہور کے زیر اہتمام لبرٹی مارکیٹ گلبرگ لاہور میں ہونے والی ندائے مسلم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی ۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شام میں بے گناہ انسانیت کے قتل عام پر پوری دنیا نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے عالم اسلام شام، عراق کی صورتحال پر اپنا کردار ادا کرے اور استنبول میں ہونے والی اسلامی سر براہی کانفرنس کی قراردادوں کیمطابق شام کا مسئلہ حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کو پاکستان سمیت تمام عرب ممالک سے اپنے تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ پاکستانی قوم عزیر بلوچ ،کلبھوشن یادو سے ملنے والی معلومات کی بنا پر تشویش میں مبتلاہے ۔ انہوں نے کہا کہ شام کے مسئلہ کا واحد حل بشار الاسد کی رخصتی ہے ۔ شام اور اس کے اتحادی داعش جیسی عالمی دہشت گرد تنظیم کی سرپرستی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے عالم اسلام اضطراب میں ہے ۔

پاکستان علماء کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا عبد الحمید وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو فرقہ اور گروہ بندی میں تقسیم کرنے والے ہی امت کے دشمن ہیں ، جو قوتیں شام ، عراق ، یمن کے بعد پاکستان اور سعودی عرب میں انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں وہ جان لیں کہ ان شاء اﷲ اب ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ پاکستان علماء کونسل امت مسلمہ کی وحدت کیلئے ہر لمحہ اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ۔

پاکستان علماء کونسل کے مرکزی فنانس سیکرٹری مولانا اسد اﷲ فاروق نے کہا کہ امت مسلمہ کی بقاء دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے میں ہے ۔ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے تمام مسالک اور مذاہب کی قیادت کے درمیان مکالمہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بعض پڑوسی ممالک کی طرف سے پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشیں نا قابل قبول ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی عراق ، شام ، یمن کی طرح مداخلت قابل افسوس امر ہے ۔ جمعیت علماء اہلحدیث کے مولانا غلام اﷲ خان نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم شام کی عوام پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتی ہے ۔ جمعیت علماء پاکستان کے مولانا محمد خان لغاری نے کہا کہ اسلامی سر براہی کانفرنس نے استنبول میں جو فیصلے کیے ان پر عمل ہونا چاہیے ۔

ایران سمیت کسی بھی ملک کو دوسرے ممالک میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔ کانفرنس میں ایک قرارداد میں شام اور ایران کی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ شامی عوام پر حملے بند کرائیں اور شام کے مسئلہ کا شامی عوام کی رائے کے مطابق حل کیا جائے ۔ ایک قرارداد کے ذریعے حکومت پاکستان ، سعودی عرب ، ترکی ، قطر سے شام کے مسئلہ کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر شام کے معصوم عوام کے قتل عام کے خلاف اسلامی سربراہی کانفرنس کا فوری اجلاس بلا کر عملی طور پر شام کے مسئلہ کو حل کروائیں ۔

ایک اور قرار داد میں ایران کی طرف سے اسلامی ممالک میں مداخلت کو روکنے کے معاملہ پر سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے حالیہ دنوں میں اپنائے جانے والے مؤقف کی تحسین کرتے ہوئے کہا گیا کہ سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین نے ایران کی حکومت سے عرب ممالک میں مداخلت روکنے کے مؤقف سے ملت اسلامیہ میں اتحاد اور اخوت پیدا ہو گی اور امت اسلامیہ میں انتشار ختم کرنے میں مدد ملے گی۔