سی پیک کے تحت ریلوے لائن کی تعمیر کا منصوبہ پاک چین مشترکہ کمیٹی سے منظور کیا گیا ہے

منصوبہ کیلئے لئے گئے قرضوں کی شرح سوداور بجلی کی قیمتوں سے متعلق آگاہ کرنے کیلئے آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور دیگر حکام طلب

جمعہ 6 مئی 2016 18:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 مئی۔2016ء) سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے اقتصادی راہداری کو آگاہ کیا گیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت ریلوے لائن کی تعمیر کا منصوبہ پاک چین کی مشترکہ کمیٹی سے منظور کیا گیا ہے جبکہ راہداری کے تحت مغربی روٹ کی تعمیر حکومت پاکستان خود کر رہی ہے اور اس کی تعمیر پر 3سال سے زیادہ عرصہ لگے گا،کمیٹی نے راہداری کے مغربی روٹ کو نظر انداز کرنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی کی رپورٹ ایوان بالا میں پیش کرنے اور پاک چین مشترکہ کمیٹی میں طے پانے والے منصوبوں کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کرنے کی سفارش کر دی ہے ،کمیٹی نے اقتصادی راہداری کیلئے لئے جانے والے قرضوں کی شرح سوداور بجلی کی قیمتوں سے کمیٹی کو اگاہ کرنے کے لئے اگلے اجلاس میں وزارت خزانہ اور دیگر حکام کو طلب کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کااجلاس چیرمین تاج حیدر کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں سینیٹر عتیق شیخ ،سینیٹر عثمان کاکڑ،سینیٹر فرحت اللہ بابر،سینیٹر چوہدری تنویر خان،سینیٹرنعمان وزیر خٹک ،سینیٹراسرار اللہ زہری،سینیٹر عثمان سیف اللہ ،سینیٹرنہال ہاشمی سینیٹر جہانزیب جمالدینی،سینیٹر سراج الحق کے علاوہ محکمہ منصوبہ بندی اور پاکستان ریلوے کے افسران بالا نے شرکت کی اس موقع پر سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر قوم کو دھوکہ دیا جا رہا ہے راہداری کی تعمیر کے بارے میں چین اور پاکستان کی مشترکہ کمیٹی میں جو فیصلے ہوئے ہیں اس کے بارے میں کمیٹی کو نہیں بتایا جا رہا ہے راہداری کی تعمیر پر ہونے والے اجلاسوں کو ان کیمرہ کر دیا جاتا ہے کیا یہ بھی قومی سلامتی کے فیصلے ہیں سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہاکہ بتایا جائے کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں اور خیبر پختونخوا کو اقتصادی راہداری سے کیا فائدہ پہنچے گا کیا سکھی کناری کے منصوبے سے اس علاقے کے عوام کو سہولیات ملے گی یا یہ بھی نیشنل گرڈ میں چلا جائے گاانہوں نے کہاکہ اقتصادی راہدار ی کیلئے جو قرضے لئے جا رہے ہیں وہ بہت زیادہ شرح سود پر ہیں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیر اعظم کے ساتھ آل پارٹیز کانفرنس میں فیصلہ ہواتھا کہ راہداری کے منصوبوں کی نگرانی کے لئے چاروں صوبوں کے وزراعلیٰ پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی سینٹ کی کمیٹی جے سی سی کے فیصلوں سے بھی لاعلم ہے اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے حوالے سے حکومت جو کہہ رہی ہے اس کے بارے میں بھی میڈیا میں یہ باتیں آرہی ہیں کہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے سینیٹر داؤد اچکزئی نے کہاکہ ہم نے بلوچستان میں اقتصادی راہداری کے حوالے تین روز تک سروے کیا مگر وہاں پر زمینی حقائق یہ ہیں کہ ایک انچ کا کام بھی مغربی روٹ پر نہیں ہوا ہے حکومت کا سارا زور مشرقی روٹ کی تعمیر پر ہے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے پاکستان اور چین کی مشترکہ کمیٹی کے فیصلوں کی تفصیلات کمیٹی کے سامنے پیش کی جائے انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر اقتصادی راہداری کے حوالے جو کہہ رہے ہیں ان میں حقائق بہت کم ہیں جب تک ہمیں دونوں ممالک کے مابین ہونے والے معاہدوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی جائیں گی اس وقت ہم اندھیرے میں رہیں گے انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ اقتصادی راہداری سے پاکستان کو کیا فائدہ پہنچے گااور پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے جو سرمایہ کاری ہورہی ہے اس کی شرائط کیا ہیں سینیٹر عثمان سیف اللہ نے کہاکہ بہت افسوس کی بات ہے کہ کمیٹی کے 5اجلاس ہوچکے ہیں مگر ابھی تک منصوبے کے بارے میں ہمیں بے خبر رکھا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ حکومت اقتصادی راہداری کے معاملات کو ظاہر نہیں کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے بارے میں جتنے بھی تحفظات پیدا ہو رہے ہیں وہ حکومت کی وجہ سے ہو رہے ہیں اور حکومت خود ہی اقتصادی راہداری کو ناکام بنا کر ہمیں الزامات دئیے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ سینٹ کمیٹی کی حالت یہ ہے کہ کوئی بھی وزیر یا اعلیٰ افسران کمیٹی کو بریفنگ دینے کے لئے دستیاب نہیں ہوتے ہیں اور جب ہم راہداری کے حوالے سے دستاویزات طلب کرتے ہیں تو ٹرخا دیا جاتا ہے بلوچستان کے وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارت وال نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے منصوبے کا آغاز بلوچستان کے علاقے گوادر سے ہو رہا ہے مگر گوادر کے عوام بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں گوادر میں پانی کی شدید قلت ہے تعلیم اور صحت کی سہولیات نہیں ہیں ائیرپورٹ کا منصوبہ بھی کاغذوں میں ہے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو مکمل طور پر اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے اور وہاں پر اقتصادی راہداری کے حوالے سے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے سینیٹراسرار اللہ زہری نے کہاکہ گوادر میں پینے کا پانی نہیں ہے دیگر سہولیات کا فقدان ہے اس موقع پر سیکرٹری منصوبہ بندی نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے بارے میں وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونیو الے اجلاس میں جو فیصلہ کیا گیا تھا اسی کے مطابق حکومت پاکستان اپنے اخراجات سے راہداری کا مغربی روٹ تعمیر کر ے گی انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے تحت 80فیصد منصوبے توانائی کے ہیں جن پر آئی پی پی موڈ کے تحت کام ہو رہا ہے اور اس کی سرمایہ کاری چینی بنک کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ توانائی کے منصوبوں سے پیدا ہونے والی بجلی کے مہنگی یا سستی ہونے کے بارے میں متعلقہ ادارے ہی بتا سکتے ہیں تاہم جو شرائط دیگر اداروں کیلئے طے کئے گئے ہیں وہی اقتصادی راہداری کیلئے بھی ہونگے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کی سرمایہ کاری چینی حکومت اور چینی سرمایہ کار کر رہے ہیں لہذا وہ تمام منصوبوں میں ایسے منصوبوں کو زیادہ توجہ دے رہی ہے جو ان کیلئے فائدہ مند ہیں انہوں نے کہاکہ توانائی کے منصوبوں کو گردشی قرضوں سے بچانے اور سپیشل ریولنگ فنڈز کے قیام کے بارے میں تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں گی اس موقع پر اقتصادی راہداری کے ممبر پلاننگ نے بتایاکہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے بارے میں نیسپاک ابتدائی سروے تیار کر رہی ہے اور اس روٹ کی تکمیل اندازاً40مہینوں میں ہوگی انہوں نے کہاکہ مغربی روٹ حکومت پاکستان اپنے وسائل سے تعمیر کرے گا اس موقع پر سیکرٹری ریلوے پروین آغانے کہاکہ اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان ریلوے کی مین لائنوں کی اپ گریڈیشن کی جائے گی انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان ریلوے کی مغربی روٹ کی تعمیر کا منصوبہ پاکستان اور چین کی مشترکہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا تھا جس کی منظوری دیدی گئی تھی اور اس منصوبے کی فزیبیلیٹی رپورٹ بھی تیار کی جا رہی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان ریلوے کی تین مین لائنوں کو پہلی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے تاہم مغربی روٹ کی تعمیر کیلئے بھی سرمایہ حاصل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں کمیٹی کے چیرمین اور اراکین نے پاکستان ریلوے کی جانب سے مغربی روٹ کی بہترین منصوبہ بندی کرنے اور منصوبے کو جے سی سی سے منظور کرانے پر سیکرٹری ریلوے سمیت دیگر حکام کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ریلوے لائن کے مغربی الائمنٹ کی تعمیر سے پاکستان کے پسماندہ اضلاع کو ترقی ملے گی کمیٹی کے چیرمین سینیٹر تاج حید ر نے اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی تعمیر میں تاخیر اور منصوبوں کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم نہ کرنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں کمیٹی نے اب تک جتنی بھی میٹنگز کی ہیں اس کی تفصیلات ایوان بالا میں پیش کی جائیں گی

متعلقہ عنوان :