پاکستان کاروباری سرگرمیوں کے آغاز کے لئے ایس سی او کا تعاون حاصل کرے گا

تنظیم کاروباری باہمی عمل کے لئے مضبوط پلیٹ فارم کے طور پر ابھری ہے ،اعلیٰ پاکستان عہدیدار

جمعہ 6 مئی 2016 18:00

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 مئی۔2016ء ) پاکستان علاقائی ممالک کے ساتھ باہمی عمل میں اضافہ کرتے ہوئے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی حمایت حاصل کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار چین کے دورے پر آئے ہوئے ایک اعلیٰ پاکستانی عہدیدار نے جمعہ کو یہاں کیا ہے۔ مقامی چینی میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہ ایس سی او کاروباری باہمی عمل کے لئے مضبوط پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے اور ہم اس سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں ۔

ایس سی او کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کا امن اور ترقی کے فروغ کے لئے علاقے میں انتہائی نمایاں کردارہے ۔ دریں اثناء ایس سی او کے جنرل سیکرٹری راشد علیعموف نے کہا کہ تنظیم علاقائی اقتصادی ترقی میں اپنے کردار کر بڑھاتے ہوئے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں بھر پور حصہ لے گی ۔

(جاری ہے)

شنگھائی تعاون تنظیم جو کہ واحد عالمی تنظیم ہے جس کا نام اس شہر پر رکھا گیا ہے کی پندرہویں سالگرہ کی تقریبات کے سلسلے میں شنگھائی سوشل سائنسز اکیڈمی میں ایک تقریب کے دوران راشد علیعموف نے کہا کہ علاقائی سلامتی میں تعاون کی حوصلہ افزائی کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کاروباری تعاون میں توسیع کو اپنی کارکردگی کی ایک اور ترجیح بنائے گی ۔

2014میں تنظیم کے رکن ممالک نے علاقے میں سامان کی ترسیل کے سرخ فیتے کو بہتر بنانے کے لئے تاجکستان کے شہر دوشنبے میں ایک معاہدے پر دستخط کئے ۔جون2001میں قائم ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم قازکستان، چین ،کرغزستان، روس ، تاجکستان اور ازبکستان کے چھ رکن ممالک کی اکائی سے 18ممالک کو شامل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے (بشمول مبصرین ممالک) جبکہ پاکستان اور بھارت تنظیم کی رکنیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

بلحاظ مجموعی اس میں دنیا کی 25فیصد آبادی شامل ہے جن میں 70فیصد 50سال سے کم عمر ہیں ۔یہ کہنا کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا شمار دنیا کی انتہائی شاندار تنظیموں میں ہوتا ہے ۔ راشد علیعموف نے کہا کہ ہم ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی رفتار کوتیز کرنے میں خصوصی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :