حکومت مہنگائی کے بڑھتے ہوئے رجحان پرقابو پانے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے،شیخ پرویز احمد

مہنگائی میں اضافے کا موجودہ رجحان برقرار رہا تو ملک میں غربت بڑھے گی، سرمایہ کاری متاثر ہو گی اور پائیدار اقتصادی ترقی کا حصول مشکل ہو جائے گا، قائم مقام صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس

جمعہ 6 مئی 2016 17:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 مئی۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائمقام صدر شیخ پرویز احمد نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے کا رجحان تشویش ناک ہے کیونکہ اپریل 2016میں افراط زر بڑ ھ کر 4.17فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ مارچ 2016میں یہ 3.9فیصد تھا لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے کیونکہ مہنگائی میں اضافے کا موجودہ رجحان برقرار رہا تو ملک میں غربت بڑھے گی، سرمایہ کاری متاثر ہو گی اور پائیدار اقتصادی ترقی کا حصول مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دالوں کی قیمتوں اور گیس ٹیرف میں اضافے نے ملک میں مہنگائی کی ایک نئی لہرپیدا کر دی ہے کیونکہ دال چنہ کی قیمت میں اپریل 2016میں پچھلے سال اپریل کے مقابلے میں 59فیصد سے زائد اضافہ ہو گیا ہے جبکہ دال ماش کی قیمت میں 56فیصد سے زائد، بیسن کی قیمت میں 51فیصد سے زائد، موٹے چنے کی قیمت میں 31فیصد سے زائد اور دال مسور کی قیمت میں 8فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گھروں، بجلی، پانی، فیول، ٹرانسپورٹ، فرنیچر، ادویات اور کپڑوں و جوتوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو پالیسی سازوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کیونکہ عام آدمی کی استعمال کی چیزوں میں اضافے سے غربت میں اضافہ ہو گا اور معیشت کیلئے نئی مشکلات پیدا ہوں گی۔شیخ پروز احمد نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ صنعت و تجارت کیلئے بھی نقصان دہ ہے کیونکہ عوام کی قوت خرید کم ہونے سے خریداری کم ہو گی اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو ں گی۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان عناصر کی فوری نشاندہی کرے جن کی وجہ سے دالوں اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور مہنگائی کے تدارک کیلئے مطلوبہ اقدامات اٹھائے تا کہ عام آدمی کی زندگی مزید اجیرن نہ ہو اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا اگرچہ 2015-16کے دوران افراط زر کی شرح مطلوبہ ہدف سے کم رہی تاہم افراط زر میں دوبارہ اضافے کا رجحان اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ حکومت اس مسئلے کی طرف فوری توجہ دے کیونکہ ملک کو پہلے ہی بیروزگاری و غربت جیسے مسائل کا سامنا ہے اور مہنگائی میں مزید اضافہ پائیدا اقتصادی ترقی اور معاشی استحکام کی راہ میں نئی رکاوٹیں پیدا کرے گا۔

آئی سی سی آئی کے مقائمقام صدر نے کہا کہ پاکستان کو سرمایہ کارانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے بچت کلچر کی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے لیکن ملک میں پہلے ہی بچت کی شرح مطلوبہ معیار سے بہت کم ہے جبکہ مہنگائی میں اضافہ ہونے سے بچت کی شرح مزید نیچے آئے گی ، سرمایہ کاری کونقصان پہنچے گا اور معاشی ترقی میں کمی واقع ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھنے سے کرنٹ اکاؤنٹ اور مالی خصارے میں بھی اضافہ ہو گا لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرے تاکہ صنعت و تجارت کو بہتر فروغ ملے اور قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلئے بھی ضروری اقدامات اٹھائے تا کہ ملک کیلئے پائیدار اقتصادی ترقی کا حصول ممکن ہو سکے۔ ۔

متعلقہ عنوان :