تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ 2018ء میں مکمل ہوگا،سالانہ 33 ارب مکعب میٹر گیس حاصل ہوگی ، وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل

جمعہ 6 مئی 2016 16:14

اسلام آباد ۔ 6 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 مئی۔2016ء) ترکمانستان سے گیس کی در آمد کاتاپی گیس پائپ لائن منصوبہ 2018ء میں مکمل ہوگا۔ 10 ارب ڈالر لاگت کے توانائی کے اس بین العلاقائی منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لئے بین الحکومتی فریم ورک پر عمل کیا جائے گا ۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے ذرائع کے مطابق منصوبے کے تحت 1735 کلو میٹر طویل گیس پائپ لائن بچھائی جائے گی اور اس سے سالانہ 33 ارب مکعب میٹر گیس ترکمانستان سے حاصل کی جائے گی۔

گیس ترکمانستان کی گیس فیلڈ گال کینش سے حاصل کی جائے گی۔ ترکمانستان کی سرکاری کمپنی ترکمن گاز منصوبے پر کام کرنے والے کنسورشیم کی قیادت کرے گی۔ ترکمن گاز کے اس کنسورشیم میں 51 فیصد حصص ہیں۔ کنسورشیم میں شامل دیگر کمپنیوں میں افغان گیس انٹرپرائز، پاکستان کی انٹر سٹیٹ گیس سسٹم اور بھارت کی نیچرل گیس پراسیسنگ و ڈسٹری بیوشن کمپنی گیل شامل ہے۔

(جاری ہے)

ایم ڈی انٹرسٹیٹ گیس سسٹم مبین صولت کے مطابق انٹرسٹیٹ گیس سسٹم کے لیے تاپی گیس منصوبہ بہت بڑا چیلنج تھا ‘ کئی سالوں کی کاوش کے بعد 2012 میں تاپی گیس منصوبے کے گیس سیل پرچیز معاہدے پر دستخط ہوئے ‘یہ منصوبہ پاکستان کیلئے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔تاپی منصوبے سے افغانستان کو 500 ملین کیوبک فیٹ یومیہ ، پاکستان کو ایک ارب 32کروڑ اور بھارت کو بھی ایک ارب 32 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ گیس ملے گی ‘ بھارت سالانہ 200 تا 250 ملین ڈالر ٹرانزٹ فیس پاکستان کو ادا کرے گا ‘ پاکستان یہی رقم بطور ٹرانزٹ فیس افغانستان کو ادا کردیگا۔

ترکمانستان نے گیس فیلڈ ڈویلپ کرنے کیلئے جاپان سے معاہدہ کرلیا ہے ‘جاپانی ماہرین ترکمانستان میں گیس فیلڈ ڈیویلپ اور آپریٹ کریں گے۔ معاہدے کے مطابق پاکستان کے راستے گیس پائپ لائن بھارت میں داخل ہوگی، بھارت نے اگر گیس خریدنے یا اس منصوبے سے علیحدگی اختیار کی تو معاہدے کے تحت ترکمانستان ہندوستان پر جرمانہ عائد کرنے کا مجاز ہے۔

متعلقہ عنوان :