کینیڈا کے صوبے البیٹرا میں آسمان کو چھوتی ہوئی آگ پر قابو نہ پایا جاسکا‘ شعلوں کی زد میں آ کر 1600مکانات اور کئی دیگر عمارتیں خاک‘80ہزارشہری متاثرہوئے ہیں:کنیڈین حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 6 مئی 2016 14:17

کینیڈا کے صوبے البیٹرا میں آسمان کو چھوتی ہوئی آگ پر قابو نہ پایا جاسکا‘ ..

اٹاوہ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06مئی۔2016ء) کینیڈا کے صوبے البیٹرا میں آسمان کو چھوتی ہوئی آگ بے قابو انداز میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ حکام نے کسی بڑے نقصان کے پیش نظر علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔البیٹرا کے حکام کے مطابق آگ بجھانے والا عملہ تیز ہواو¿ں کی وجہ سے ابھی تک آگ کو آگے بڑھنے سے روکنے میں ناکام ہے، جس کی وجہ سے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شعلوں کی زد میں آ کر ابھی تک 1600مکانات اور کئی دیگر عمارتیں خاکستر ہو چکی ہیں۔ آگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ فورٹ میک مری ہے، جہاں سے 80ہزار سے زائد شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔البیٹرا کی وزیر اعلٰی ریشل نوٹلی نے آگ سے ہونے والے نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فائر بریگیڈ کے کارکنوں کی ناقابل بیان کوششوں کی وجہ سے شعلے شہر کے مرکز تک نہیں پہنچ سکے۔

(جاری ہے)

ابھی تک کسی بھی شخص کی ہلاکت یا شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔بدھ کو رات دیر گئے آگ ہوائی اڈے کے قریب پہنچ گئی تھی تاہم وہاں موجود عملے نے فوری طور پر شعلوں پر قابو پا لیا۔ اس دوران فورٹ میک مری آنے اور وہاں سے جانے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی تھیں۔غیر متوقع شدید گرمی اور خشک موسم کی وجہ سے البیٹرا کے دیگر جنگلاتی علاقوں میں کسی وقت بھی آگ بھڑک سکتی ہے۔

فورٹ میک مری کا علاقہ بھی جنگلات میں گھرا ہوا ہے اور یہاں پر سعودی عرب اور وینیزویلا کے بعد دنیا میں خام تیل کے تیسرے بڑے ذخائر پائے جاتے ہیں۔ البیرٹا کی وزیر اعلی نوٹلی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا اور فضائی جائزے کے دوران اتاری گئی تصاویر بھی پوسٹ کیں فضا سے دکھائی دینے والے مناظر دل دہلا دینے والے ہیں۔اس دوران ایک جانب فائر بریگیڈ کا عملہ آگ کو آگے بڑھنے سے روک رہا ہے جبکہ دوسری جانب ہائی وے اور ایک اہم پل کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ہائی وے 63 پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور بہت سی گاڑیاں ایندھن بھی ختم ہو گیا ہے۔ آگ کے پھیلنے کے ڈر سے ہائی وے پر کئی پٹرول پمپ بھی بند کر دیے گئے تھے، جن میں اب کئی کو کھول دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :