کرپشن کیس میں شریک ملزمان میں محمداعجازچوہدری، محمدصفدرحسین اور اطہرحسین شامل

جمعہ 6 مئی 2016 13:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) احتساب عدالت نے کرپشن کیسز میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سمیت چار ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکار کر تے ہوئے تمام الزامات مسترد کر دیئے ۔ جمعہ کو وزارت پیٹرولیم میں 462 ارب روپے کی کرپشن کیس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی اس موقع پر نیب کی جانب سے چالان پیش کئے جانے کے بعد عدالت نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سمیت چارملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ڈاکٹر عاصم نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردیئے۔

جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ان میں سیکریٹری پیٹرولیم اعجاز چوہدری ‘کے ڈی اے ڈائریکٹرز سید اطہر حسین اور مسعود حیدر جعفری ‘ کراچی ڈاک لیبر بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر صفدر حسین اور ضیا الدین میڈیکل سینٹر دبئی کے ایڈمنسٹریٹر عبد الحمید شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جبکہ ڈاکٹر عاصم پر منی لانڈرنگ، پلاٹوں پر قبضہ اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات ہیں۔

سماعت کے دوران نیب نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنے دور میں گیس کی مصنوعی قلت پیدا کی اور انہوں نے مشترکہ مفادات کونسل کو غلط معلومات فراہم کیں جبکہ غلط معلومات سے گیس کی مصنوعی قلت پیدا ہونے سے یوریا کی قیمتوں پر اثر پڑا اور یوریا کی قیمت فی بوری 850 روپے سے بڑھ کر 1830 روپے تک پہنچ گئی جس کے بعد حکومت کو یوریا پر سبسڈی دینا پڑی۔

ملزم پر ایک اور الزام ہے کہ اس نے ضیاء الدین ہسپتال کے قیام کے لئے غیرقانونی طور پر زمین حاصل کی ‘ سابق صدر کے ڈی ایل بی صفدر حسین کی مدد سے ملزم نے ٹھیکہ حاصل کیا۔ نیب کی جانب سے ڈاکٹرعاصم پر ایک اور الزام یہ لگایا گیا ہے کہ انہوں نے 2012 سے 2013 تک قومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔سماعت کے دوران ڈاکٹرعاصم اور وکلا کی عدالت میں چیخ و پکار پرعدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا جبکہ معزز جج نے کہا کہ آپ خاموش ہوجائیں ورنہ اس پر آپ کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے جس پر ڈاکٹر عاصم اور کلاء نے عدالت سے معذرت کرلی ڈاکٹر عاصم حسین نے کہاکہ مقدمہ جھوٹا ہے ۔

میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ میرے خلاف پیش کی گئی دستاویز جعلی ہیں مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمیں مکمل ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیااس موقع پر پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ فرد جرم میں صرف اعتراف یا صحت جرم سے انکار لکھا جاتا ہے تاہم عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست منظور کرتے ہوئے فرد جرم میں ان کا موقف بھی شامل کرلیا۔عدالت نے 14 مئی کو گواہوں کو طلب کرلیا جبکہ عدالت نے مفرور ملزم عبدالحمید کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے