لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ادویات کی مہنگے داموں فروخت کی شفاف تحقیقات نہ کرنے اورعدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر سیکرٹری صحت پنجاب کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 6 مئی 2016 11:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار فریحہ مجید کے وکیل شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نےکہا کہ پی آئی سی میں زیر علاج مریضوں کو ہسپتال انتظامیہ کی ملی بھگت سے قواعد و ضوابط کے برعکس مہنگے داموں ادویات فروخت کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

پی آئی سی میں کرپشن کا بازار گرم ہے جبکہ عدالت نے معاملے کی شفاف تحقیقات کے احکامات صادر کر رکھے ہیں،، عدالت نےتحقیقات کے لئے قائم انکوائری کمیٹی کو کرپشن کی نشاندہی کرنے والی سابق فارماسسٹ فریحہ مجید کے بیانات قلمبند کرنے کی ہدایات کیں جس پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا جا گیا جبکہ انکوائری کمیٹی جانبدارانہ تحقیقات کرنے میں مصروف ہے ۔

،،،جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے ۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ توہین عدالت کے مرتکب افراد کو اسکے نتائج سے آگاہ ہونا چاہئیے ،،عدالت اپنے احکامات پر عمل درآمد کرانا جانتی ہے۔جس پر عدالت نے عدالت نے سیکرٹری صحت پنجاب کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر چوبیس مئی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔