چیف سیکریٹری سندھ محمدصدیق میمن 6مئی سے لیکر 13مئی تک اپنی نجی مصروفیات کے باعث رخصت پر چلے گئے

سندھ حکومت نے ان کی عدم موجودگی کے دوران سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو رضوان میمن کو چیف سکریٹری سندھ کی اضافی ذمہ داری دے دی

جمعرات 5 مئی 2016 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء) چیف سیکریٹری سندھ محمدصدیق میمن نے اچانک ایک ہفتہ کی رخصت لے لی ہے ، سندھ حکومت نے ان کی عدم موجودگی کے دوران سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو رضوان میمن کو چیف سکریٹری سندھ کی اضافی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت کی ہے ۔ چیف سیکریٹری کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ محمد صدیق میمن 6مئی سے لیکر 13مئی تک اپنی نجی مصروفیات کے باعث رخصت پر گئے ہیں تاہم انکے اچانک رخصت پر چلے جانے کے بعدسرکاری اور سیاسی حلقوں میں مختلف نوعیت کی قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ ایک ایسے موقع پر رخصت پر گئے ہیں جب سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بد امنی کیس کی سماعت جاری ہے اور چیف سیکریٹری سندھ کو صوبے کی بیوروکریسی کے سربراہ کی حیثیت سے مختلف سرکاری امور کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کے روبرو جوابدہی کا سامنا ہے خاص طور پر سندھ میں اراضی کی بڑے پیمانے پر الاٹمنٹ اور سرکاری افسران کی کارکردگی ، ان کی خلاف ضابطہ ترقیوں اور تقرریوں کے حوالے سے اعلیٰ عدالت کئی مرتبہ ان سے باز پرس کرچکی ہے۔

(جاری ہے)

اسی دوران بعض دوسرے زرائع کا کہنا ہے کہ اپنی اس رخصت کے دوران چیف سیکریٹری سندھ غالباً لندن بھی جائیں گے جہاں ان کی پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات متوقع ہے تاکہ وہ سندھ کی برسراقتدار جماعت کے سربراہ کو سندھ حکومت کے معاملات اور اسے درپیش مسائل کے حوالے سے بریف کرسکیں۔ اس ممکنہ ملاقات کے بعد سندھ میں بڑے پیمانے پر بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ بھی ہوسکتا ہے واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین ان دنوں لندن میں بیٹھ کر سندھ حکومت کے تمام معاملات کو براہ راست خود دیکھ رہے ہیں اور حالیہ دنوں میں انہوں نے سندھ کابینہ کے کئی اہم وزراء کو لندن طلب کرکے ان سے سندھ حکومت کی کارکردگی اور دوسرے معاملات پر مشاورت کی اور ضروری ہدایات دیں لندن جانے والے وزراء میں مخدوم جمیل الزمانِ، گیان چند اسرانی، منظور حسین وسان اور سہیل انور سیال بھی شامل ہیں۔

اسی دوران حکومت سندھ کے معاملات سے باخبر بعض حلقوں کا یہ بھی اصرار ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ اور صوبائی حکومت کی بعض اعلیٰ شخصیات کے درمیان کئی اہم سرکاری معاملات پر اختلافات بھی پائے جاتے ہیں بقول ان ذریعوں کے کچھ عرصے قبل حکومت سندھ نے صوبے میں مون سون کے دوران متوقع سیلاب اور طوفانی بارشوں کے خطرے کے پیش نظر پروونشیل ڈیزاسٹرمینجمنٹ(پی ڈی ایم اے) کے ذریعہ بڑے پیمانے پر کروڑوں روپے مالیت کے ساز و سامان کی جو خریدداری کی ہے اس پر بھی چیف سیکریٹری سندھ کو بعض تحفظات تھے۔

ایک اور ذریعہ کا کہنا ہے کہ چیف سکیریٹری سندھ کی صاحبزادی لندن میں زیر تعلیم ہیں وہ وہاں ان سے ملنے جارہے ہیں جبکہ حکومت سندھ کے ذمہ دار زرائع نے وزیر اعلیٰ سندھ اور چیف سیکرٹری سندھ کے درمیان مبینہ اختلافات سے متعلق قیاس آرا ئیوں کو سراسر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک عرصہ تک وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے پرنسپل سیکریٹری بھی رہے ہیں اور کوئی بھی وزیر اعلیٰ اپنے بااعتماد اور مزاج شناس شخص ہی کو اپنا پرنسپل سیکریٹری بناتا ہے اس لئے اختلافات کی باتیں بالکل بے سر وپا ہیں۔

متعلقہ عنوان :