پنجاب میں سڑکوں کی تعمیر کے تمام جاری منصوبوں کے بجٹ کا ایک فیصد حصہ شجرکاری کے لئے مختص کرنے کا فیصلہ

لاہور میں درختوں کی کٹائی کے ماحول پراثرات سے نمٹنے کا لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے وزیراعلی پنجاب کی تشکیل کردہ خصوصی کمیٹی کا اجلاس

جمعرات 5 مئی 2016 22:38

پنجاب میں سڑکوں کی تعمیر کے تمام جاری منصوبوں کے بجٹ کا ایک فیصد حصہ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء ) وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے صوبہ بھر میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کے بجٹ کا ایک فیصد حصہ متعلقہ پی ایچ اے یا محکمہ تحفظ ماحولیات کو ٹرانسفر کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں - ’’خادم اعلی دیہی روڈز پروگرام ‘‘ کے تحت زیر تعمیر دو ہزار کلو میٹر نو تعمیر شدہ سڑکوں کے دونوں اطراف مقامی نسلوں کے درخت لگائے جارہے ہیں جن کی بدولت اگلے تین سال میں پنجاب کے ماحول کو بہتر کرنے کے لئے ڈیڑھ کروڑ نئے درخت موجود ہو ں گے -یہ بات صوبائی وزیر ماحولیات بیگم ذکیہ شاہنواز نے لاہور میں درختوں کی کٹائی کے ماحول پراثرات سے نمٹنے کا لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے وزیراعلی پنجاب کی تشکیل کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں بتائی - ماحولیات کی صوبائی وزیر کی زیر صدارت اس اجلاس میں وزیر جنگلات پنجاب ملک محمد آصف بھاء اعوان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خوا جہ ، صوبائی سیکرٹری ماحولیات ڈاکٹر اقبال محمد چوہان، سیکرٹری اطلاعات و ثقافت مومن علی آغا ، کمشنر لاہورعبداﷲ خان سنبل ،ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے نبیل جاوید ، ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے لاہور ، ڈی جی ماحولیات ڈاکٹر جاوید اقبالاور ڈی سی او لاہورکیپٹن(ر) محمد عثمان سمیت سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی-اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ کی سربراہی میں سات رکنی سب کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا-یہ کمیٹی درختوں کی کٹائی کے ماحولیاتی اثرات اور نئی شجر کاری کے حوالے سے اپنی سفارشات وزیراعلی پنجاب کو پیش کرے گی -وزیرماحولیات بیگم ذکیہ شاہنوازنے اس موقع پربتایا کہ وزیراعلی محمد شہباز شریف نے حکم دیا ہے کہ خادم اعلی دیہی روڈ پروگرامزکے تحت تعمیر یا مرمت ہونے والی تمام سڑکوں کے دونوں اطراف لگائے گئے نئے درختوں کی اگلے تین سال تک حفاظت کی ذمہ داری متعلقہ تعمیراتی ٹھیکیداروں پرعائدہوگی اس کے بعد یہ درخت محکمہ جنگلات کی تحویل میں دے دیئے جائیں گے- انہوں نے بتایا کہ لاہور شہر میں ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لئے سڑکوں کی کشادگی کے منصوبوں میں ہرکاٹے جانے والے درخت کی جگہ 5نئے درخت لگائے جارہے ہیں-لاہور میں سگنل فری کاریڈورمنصوبے کی تکمیل کے دوران اڑھائی سو درخت کاٹے جانے ہیں جبکہ ان درختوں کی جگہ 800نئے درخت لگائے گئے ہیں-اسی طرح کینال بنک روڈز کی کشادگی کے پراجیکٹ میں 1300درخت کٹنے تھے - محکمہ تحفظ ماحولیات نے یہ پراجیکٹ اس شرط پر آگے بڑھانے کی شرط عائد کی ہے کہ بی آر بی نہر سے ہڈیارا ڈرین تک نہر کے دونوں جانب 6 سے 7 فٹ اونچائی کے 33 ہزار نئے درخت لگائے جائیں گے جو مقامی نسلوں کے ہوں گے کیونکہ ان کے تنومندہونے کی شرح (Survival Rate)90فیصد سے زیادہ ہوتا ہے- بیگم ذکیہ شاہنواز نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر اس پراجیکٹ کے کل بجٹ کا ایک فیصد حصہ پی ایچ اے لاہور کو شجرکاری کے لئے فراہم کرنا ضروری ہے - لاہورڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس مد میں 64لاکھ روپے کے فنڈز پی ایچ اے لاہور کو ٹرانسفر کردیئے ہیں-لاہور میں اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کی تعمیر کے دوران 2100درخت اور3200جھاڑیاں (Shrubs)کاٹی جائیں گی - اس منصوبے کے ٹوٹل بجٹ کا ایک فیصد حصہ جو ایک ارب 62کروڑ روپے بنتا ہے ، پی ایچ اے لاہور کو ٹرانسفر کیا جائے گا- حکومت پنجاب اس رقم سے لاہور میں شیشم ، برگد، شریں، جامن اور آک کے ذخیروں (Clusters)کی شکل میں مختلف نئے’’ ٹری ایونیوز ‘‘تیار کرے گی- وزیر جنگلات پنجاب ملک محمد آصف بھاء اعوان نے اجلاس کو بتایا کہ پچھلے دو سالوں میں 250ایکڑ رقبے پر لاہور میں کرول گھاٹی میں نیا جنگل لگایا گیا ہے جبکہ شاہدرہ کے قریب محکمہ جنگلات کی 600 ایکڑ اراضی پر شجر کاری کا عمل تکمیل کے قریب ہے -سیکرٹری تحفظ ماحولیات اقبال محمد چوہان نے اپنی پریزینٹیشن میں بتایا کہ لاہور شہر میں پچھلے دو سال کے دوران مقامی نسلوں کے مختلف 4لاکھ72ہزار درخت لگائے گئے ہیں-انہوں نے واضح کیا کہ لاہور میں سڑکو ں کی کشادگی کے لئے پرانے درخت کم سے کم اور انتہائی مجبوری کی صورت میں کاٹے جارہے ہیں-ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے اس موقع پر پی ایچ اے لاہور کو ہدایت کی کہ پچھلے تین سال کے دوران لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نئی پلانٹیشن کا تفصیلی آڈٹ کرنے کے لئے پی ایچ اے کا نیا ونگ قائم کیا جائے تاکہ درست طور پر یہ معلوم ہوسکے کہ ان میں سے کتنے درخت ضائع ہوئے ہیں اور درختوں کی کتنی تعداد کو پھول، پھل لانے کے مرحلے تک حفاظت کے ساتھ پہنچانے میں کامیابی کا حصول ممکن ہوسکا ہے۔

متعلقہ عنوان :