لاہور ہائیکورٹ، اورنج ٹرین منصوبے کی لاگت پر غلط اعداد و شمار اور منصوبے میں حفاظتی اقدامات نظر انداز کرنے کے خلاف درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری

عدالت کا غیر ضروری بحث پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب پر سخت اظہار برہمی، آٹھ نکات پر بحث مکمل کرنے کی ہدائت

جمعرات 5 مئی 2016 22:02

لاہور ہائیکورٹ، اورنج ٹرین منصوبے کی لاگت پر غلط اعداد و شمار اور منصوبے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے اورنج ٹرین منصوبے کی لاگت کے بارے میں غلط اعداد و شمار ظاہر کرنے کے حکومتی اقدام اور منصوبے میں حفاظتی اقدامات نظر انداز کئے جانے کے خلاف درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا۔عدالت کا غیر ضروری بحث کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب پر سخت اظہار برہمی,,,,عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو آٹھ نکات پر بحث مکمل کرنے کی ہدائت کر دی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابدعزیز شیخ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی.درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اورنج ٹرین منصوبے کی لاگت کے بارے میں حکومت پنجاب اشتہارات کے ذریعے قوم کو غلط اعداد و شمار بتا رہی ہے.حکومت ان اشتہارات میں ظاہر کر رہی ہے کہ منصوبے میں 78 کروڑ روپے کی بچت کی گئی جو حقائق کے برعکس اور جھوٹ پہ مبنی ہے. وکیل کے مطابق حکومت پنجاب نے منصوبے کی لاگت سے متعلق تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کی بجائے اشہاری مہم شروع کررکھی ہے جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی اور عدلیہ سے مذاق کے مترادف ہے. اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے اعتراض اٹھایا کہ منصوبہ کی تعمیر میں حفاظتی انتظامات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف کئی اموات ہو چکی ہیں بلکہ دھول ,,مٹی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں اور ماحولیاتی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے.درخواست گزار کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان نے بحث کا آغاز کیا تو عدالت نے غیر ضروری بحث کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے آٹھ نکات پر بحث مکمل کرنے کی ہدائت کردی۔