سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے تفویض کردہ اختیاراتــــــ کا 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل اختیارات اور عمل درآمد نہ ہونے کا نوٹس ، چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز کو خط لکھ کر جواب طلب کرنے کا فیصلہ

کمیٹی اٹھارویں ترمیم پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی دارالحکومتوں کا دورہ بھی کرے گی ، ہر صوبے کے چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام سے بریفنگ لی جائے گی،اجلاس میں فیصلہ

جمعرات 5 مئی 2016 21:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے تفویض کردہ اختیاراتــــــ نے 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل کیے گئے اختیارات اور عمل درآمد نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو خط لکھ کر جواب طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی اٹھارویں ترمیم پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی دارالحکومتوں کا دورہ بھی کرے گی اور ہر صوبے کے چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام سے بریفنگ لی جائے گی۔

جمعرات کوکمیٹی کا ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر میر حاصل خان بزنجو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے بھی کمیٹی کے اس اہم اجلاس میں شرکت کی جبکہ سینیٹرز کامل علی آغا، کرنل(ر)سید طاہر حسین مشہدی، نثار محمد خان، محمد علی خان سیف ، محمد عثمان خان کاکٹر، چوہدری تنویر خان، عطاالرحمن اور سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل کیے گئے اختیارات ،درپیش مسائل اور دیگر اہم معاملات کو زیر بحث لایا گیا ۔اراکین نے یہ بات زور دے کر کہی کہ کمیٹی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری ہے کہ پوری صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لے کر ایک موثر لائحہ عمل اختیار کیا جائے اور مثبت انداز میں معاملات کو آگے بڑھایا جائے ۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل کیے گئے اختیارات اور عمل درآمد کے سلسلے میں درپیش مسائل کے حوالے سے صوبائی چیف سیکرٹریز کو خط لکھے جائیں گے تاکہ زمینی حقائق سے جانکاری حاصل ہو سکے اور اس سلسلے میں کمیٹی صوبائی دارالحکومتوں کا دورہ بھی کرے گی اور ہر صوبے کے چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام سے بریفنگ لی جائے گی ۔