مرکزی انجمن تاجران نے مٹن مارکیٹ سیل کرنے کے خلاف 14مئی کو کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا

جمعرات 5 مئی 2016 21:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اور مٹن مارکیٹ کے دکانداروں کی جانب سے مٹن مارکیٹ کو سیل کرنے کے خلاف باچا خان چوک سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچ کر احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کرگئی۔ مظاہرین سے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم کاکڑ، حافظ محمد انور ،نصیب اﷲ موسیٰ خیل ،یاسمین مینگل ، اﷲ داد ترین عبدالرزاق اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میئر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن نے 8ماہ قبل مٹن مارکیٹ کو غیرقانونی طور پر سیل کرکے 300سے زائد دکانداروں کو بے روزگار کردیا جس کے خلاف مٹن مارکیٹ کے دکاندار 226دن سے میزان چوک پر لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 9مارچ 2015ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے مٹن مارکیٹ کے دکانداروں کے حق میں فیصلہ دیا مگر میئر ڈاکٹر کلیم اﷲ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو بھی تسلیم نہیں کرتے انہوں نے عدالت عظمیٰ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مٹن مارکیٹ کو سیل کریا جس کے باعث 300سے زائد خاندان نان نفقہ کے محتاج ہوچکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مٹن مارکیٹ کو سیل ہونے کے باعث باچا خان چوک پر واقع بک اسٹال بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک مٹن مارکیٹ کے متاثرین کو میٹروپولیٹن انتظامیہ کی جانب سے کوئی متبادل جگہ بھی فراہم نہیں گئی ہے اسکے خلاف ہم نے بار بار احتجاج کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری فوری طور پر مٹن مارکیٹ کو سیل کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے سیل کھولنے کے احکامات جاری کریں تاکہ مٹن مارکیٹ کے دکاندار اپنے بال بچوں کی روٹی کماسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر مٹن مارکیٹ کی سیل کو نہیں کھولا گیا تو 14مئی کو کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی جس کے بعد ہم آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔

متعلقہ عنوان :