مڈوائف ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات اور معذوری کو کم کرنے میں اہم کردارادا کر رہی ہے ، میر رحمت صالح بلوچ

لیڈی ہیلتھ ورکرز کی طرح مڈوائف کو بھی مستٹقل کرنے کیلئے پالیسی بنائی جارہی ہے ، و زیر صحت بلوچستان کا تقریب سے خطاب

جمعرات 5 مئی 2016 21:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء) صوبائی وزیر صحت میررحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ مڈوائف ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات اور معذوری کو کم کرنے میں اہم کردارادا کر رہی ہے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی طرح مڈوائف کو بھی مستٹقل کرنے کیلئے پالیسی بنائی جارہی ہے اورانشاء اﷲ انہیں جلد مستقل کیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو بوائے سکاؤٹس ہیڈ کوارٹر میں ایم این سی ایچ،مرسی کور،محکمہ صحت کے زیر اہتمام مڈوائف کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب سے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر مسعود نوشیروانی ،ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ ، سعد اﷲ ،نصیراحمد ،ڈاکٹر اسفند یار شیرانی ،،ڈاکٹر ظہیر کاکڑ اور دیگر نے بھی خطاب کیا تقریب میں ڈی ایچ او کوئٹہ ڈاکٹر شاہجہان پانیزئی ،ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر عبدالرحمن،ایڈز کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹر نور قاضی ،،ای پی آئی کے ڈاکٹر شاکر بلوچ اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر صحت میررحمت صالح بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے دور د راز اور پسماندہ علاقوں میں مڈوائف ماں اور بچے کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں اہم کردارادا کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایم این سی ایچ کی جانب سے بلوچستان بھر میں ایمبولینس فراہم کی گئی ہیں انشاء اﷲ جلد ہی تمام ایچ آر سی کو بھی ایمبولینسں فراہم کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ مڈوائف کو جن سازو سامان اور ادویات کی ضرور ت ہوگی وہ محکمہ صحت فراہم کریگا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد صحت کو اولین ترجیح دی ہے سرکاری ہسپتالوں میں جدید مشینری اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 7000سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کیا اسی طرح مڈوائف کو بھی مستقل کرنے کیلئے پالیسی بنائی جارہی ہے اور جلد انہیں مستقل کردیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ حمل اور زچگی میں ماؤں اور نومولود کو موت سے بچانے میں تربیت یافتہ مڈوائف کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے جس سے انکار ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں زچگی کے دوران ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات بہت زیادہ تھی حکومت کے موثر اقدامات کے باعث اس میں بہت حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے ایک موقع پر ٹیبلو پیش کرنے والی مڈوائف کیلئے ایک لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا ۔تقریب سے ڈاکٹر مسعود نوشیروانی ،ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ ، سعد اﷲ ،نصیراحمد ،ڈاکٹر اسفند یار شیرانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں 978تربیت یافتہ مڈائف کام کررہی ہیں جبکہ 356زیر تعلیم ہیں بلوچستان میں 15مڈوائف اسکول کام کر رہے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران مزید مڈوائف اسکول بلوچستان میں قائم کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حمل اور زچگی میں ماں اور بچے کی زندگی کا تحفظ اور سلامتی وہ خواب ہے جس کی تعبیر کی تلاش ایک کٹھن اور طویل سفر ہے اس راہ کے مسافروں کو ابھی بہت سی دشواریاں عبور اور بہت سی منزلیں طے کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مڈوائف کی کوشش ،ہنر مندی ،سمجھداری اس طویل سفر کا ایسا پڑاؤ ہے جو حوصلہ بڑھاتا ہے کہ سفر دشوار ضرور ہے نہ ممکن نہیں اور جلد یا بدیر منزل مقصود ہمارے سامنے ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ حمل اور زچگی میں ماؤں اور نومولود کو موت سے بچانے میں تربیت یافتہ مڈوائف کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے جس سے انکار ممکن نہیں ہے ۔تقریب کے اختتام پر صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مڈوائف میں شیلڈ اور سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :