یورپی یونین پاکستانی اشیاء کی تیسری بڑی مارکیٹ ہے ، یورپی جامعات ہر سال پاکستانی طلبہ کو 100 تعلیمی سکالرشپ مہیا کرتی ہیں

پاکستان میں سپین کے سفارتکار کارل مورلز کا بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلامی آباد کے زیر اہتمام لیکچر

جمعرات 5 مئی 2016 20:52

اسلام آباد ۔ 5 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 مئی۔2016ء) پاکستان میں سپین کے سفارتکار کارل مورلز نے کہا ہے کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مضبوط اقتصادی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں ۔ حالیہ سالوں میں یورپ میں پاکستان کی درآمدات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہوا ہے۔ یورپی یونین پاکستانی اشیاء کی تیسری بڑی مارکیٹ ہے ۔ یورپی جامعات ہر سال پاکستانی طلبہ کو 100 تعلیمی سکالرشپ مہیا کرتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ تحقیقات اسلامی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلامی آباد کے زیر اہتمام منعقدہ لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی ، ڈائریکٹر ادارہ تحقیقات اسلامی ڈاکٹر محمد ضیاء الحق ، محققین ، اساتذہ اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کارل مارلز نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانی یورپی ممالک کے مختلف اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا یورپی یونین کے پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعلقات ہیں اور پاکستان کی 28 فیصد درآمدات یورپی ممالک وصو ل کر رہے ہیں، جس میں خصوصاً سپین پاکستانی درآمدات میں دنیا میں ساتویں نمبر ہے ۔ کارل مورلز نے یورپی یونین کی طرف سے پاکستان میں جاری تعلیمی فلاح و بہبود اور دیہی ترقیات اور غربت کے خاتمے کے حوالے سے جاری منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

کارل مورلز نے یورپی یونین کے ارتقاء کے مختلف ادوار پر تفصیلی سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا یورپی یونین دنیا میں پہلی انسانی فلاح و بہبود کے لیے امداد تنظیم کے طور پر جانی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین دنیا بھر میں قیام امن، استحکام اور ترقی پزیر ممالک کی خوشحالی کے لیے تعاون فراہم کر رہی ہے۔ کارل مورلز نے کہا یورپی ممالک ہر سال 2.8 ملین نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہا ہے۔

سپین کے سفارتکار نے یورپی یونین کے معاشی ، سماجی اور سیاسی حالات و واقعات پر شرکاء کو تفصیل سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر معصوم یسین زئی نے مہمان سفارتکار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اسلامی یونیورسٹی معاصر تقاضوں سے ہم آہنگ نوجوان تیار کر رہی ہے جو دنیا بھر میں مختلف علوم و فنون میں قابل ذکر کردار ادا کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :