تجارت اور کاروبار پر ٹیکسوں اور سرچارجز کا بوجھ بہت زیادہ ہے ‘جن میں انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس، سپر ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، نیلم جہلم سرچارج، فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج، گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس وغیرہ شامل ہیں‘ بجٹ میں ٹیکسوں اور سرچاجز میں کمی ،ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ، پیداواری لاگت میں کمی‘زیروریٹڈ ایکسپورٹ، ٹریڈ ایگریمنٹس پر نظر ثانی برآمدات کے تنوع اور سینٹرل ایشیاء مارکیٹوں میں رسائی کی ترجیح کی تجاویز پر عمل درآمد کا مطالبہ پا کستان یارن مرچنٹس ایسوسی

جمعرات 5 مئی 2016 20:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء) زونل چیئرمین پا کستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن شیخ محمد قاسم نے کہا کہ تجارت اور کاروبار پر ٹیکسوں اور سرچارجز کا بوجھ بہت زیادہ ہے جن میں انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس، سپر ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، نیلم جہلم سرچارج، فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج، گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس وغیرہ شامل ہیں اتنے زیادہ ٹیکسوں اور سرچارجز سے نہ صرف اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ چھوٹے تاجروں،پرچون فروشوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوتا ہے آئندہ بجٹ میں ٹیکسوں اور سرچاجز میں کمی ،ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ، پیداواری لاگت میں کمی،زیروریٹڈ ایکسپورٹ، ٹریڈ ایگریمنٹس پر نظر ثانی برآمدات کے تنوع اور سینٹرل ایشیاء مارکیٹوں میں رسائی کی ترجیح کی تجاویز پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے وہ گز شتہ روز یہا ں میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ نے وفاقی حکومت کو آئندہ سال کی بجٹ تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہانہوں نے مطالبہ کیا کہ بینک سے رقوم نکلوانے پر 0.4%ود ہولڈنگ ٹیکس سے تاجروں کو کاروبار کرنے میں رکاوٹ ہوتی ہے اسے فوری طور پر ختم کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صنعتی پیداوار میں اضافہ کے لئے مداخل اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی سے پاکستانی صنعتی اشیاء اندرون ملک سستی ہوں اور بیرون ملک مسابقت کرسکیں۔ شیخ محمد قاسم نے برآمدات کو زیروریٹڈ اور برآمدی اشیاء اور برآمدی مارکیٹوں میں تنوع اور اضافہ کی ضرورت پر بھی زور دیا انہوں نے ٹریڈ ایگری منٹس پر نظر ثانی کرنے کی اہمیت پر بتایا کہ چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ جو پندرہ سال قبل کیا گیا تھا پاکستان کے لئے مفید ثابت نہیں ہوا کیوں کہ چین نے اسے اپنی اشیاء پاکستان میں سستے داموں بیچنے کے لئے فائدہ اٹھایا ہے جبکہ پاکستانی اشیاء کی چین کو ایکسپورٹ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو سینٹرل ایشیاکے خطے کے ممالک کو اپنی برآمدات بڑھانی چاہیے انہوں نے کہا کہ ان ممالک کو پاکستانی اشیاء نہ صرف سستی ہوں گی بلکہ روس کے ایشیائی حصہ کو بھی برآمدات کی جا سکیں گی۔ شیخ محمد قاسم نے حکومت پر زور دیا کہ وہ توانائی یعنی بجلی اور گیس کی صنعتوں اور تجارتی شعبوں کو مسلسل اور بلا تعطل فراہمی یقینی بنائے تاکہ صنعتی پیداوار میں اضافہ اور تجارت میں وسعت ہوسکے جس سے ملکی معیشت میں ترقی اور استحکام پیدا ہوگا۔