طالبات ملک سے بدعنوانی کے خاتمے میں موثر کردار ادا کر سکتی ہیں

بد عنوانی کا یہ زہر دنیا میں کئی دوسری اقوام کو بھی لا حق ہے ،ملک کواس مرض نے کمزور کر دیا ہے ،یہ مرض ہماری ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہے،طالبات بدعنوانی کے اس گھناؤنے مرض سے نجات دلانے کیلئے جدوجہد کریں۔نیب کی بدعنوانی سے آگہی اور تدارک کی ڈی جی عالیہ رشید

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 5 مئی 2016 19:50

طالبات ملک سے بدعنوانی کے خاتمے میں موثر کردار ادا کر سکتی ہیں

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05مئی۔2016ء) :قومی احتساب بیورو(نیب )کی بدعنوانی سے آگہی اور تدارک کی ڈائریکٹر جنرل عالیہ رشیدنے کہا ہے کہ طالبات ملک سے بدعنوانی کے خاتمے میں موثر کردار ادا کر سکتی ہیں،بدعنوانی کے خاتمے سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائیگا اور اس کے ثمرات غریب عوام تک بھی پہنچیں گے،ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے آج اسلام آبا دماڈل کالج برائے طالبات ایف سکس ٹو میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے ” بد عنوانی سے انکار“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس تقریب میں ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات شہناز ریاض نے بھی شرکت کی، مہمانِ خصوصی محترمہ عالیہ رشید نے طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن ہماری ماں ہے اور یہ ماں اس وقت ایک بڑے مرض میں مبتلا ہے ۔

(جاری ہے)

لیکن صد شکر کہ یہ مرض لا علاج نہیں ہے ۔ اس کا علاج ہم سب نے اپنی اپنی سطح پر بھر پور کردار ادا کرتے ہوئے کرنا ہے ۔ بد عنوانی کا یہ زہر دنیا میں کئی دوسری اقوام کو بھی لا حق ہے وہ بھی اس سے چھٹکارا پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اور ہمارا ملک اس مرض نے کمزور کر دیا ہے ۔ ہم سب مل کر اس مرض سے جان چھڑانے کی کوشش کر یں گے۔ بد عنوانی کے اس مرض نے ہمارے اداروں کو کمزورکر دیا ہے۔ اور ہماری ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہے۔ حکومت پاکستان چاہتی ہے کہ حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی نوجوان نسل خاص طور پر طالبات بدعنوانی کے اس گھناؤنے مرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بدعنوانی چونکہ ہر سطح پر پھیل چکی ہے اس لیے اس کا آغاز ہم سب نے اپنے اپنے گھروں سے کرنا ہے۔ سب سے پہلے اپنا احتساب کریں اور پھر دوسروں کو بد عنوانی سے روکیں۔ رشوت، دھوکہ دہی، اقربا پروری، اختیارات، کا ناجائز استعمال ، غبن، بھتہ خوری یہ سب بد عنوانی کی صورتیں ہیں۔ ہم سب نے ان تما صورتوں میں بد عنوانی سے انکار کرنا ہے۔

آج نہیں تو کل آپ تمام طالبات نے سر کاری اور غیر سرکاری اداروں میں ، گھروں میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنی ہیں۔ اس لیے آپ سب بد عنوانی کے خاتمے کی اس جنگ میں اپنا اپنا کردار آج بھی اور آئندہ ادا کریں گی۔ اس لیے اپنے حقوق کے ساتھ ساتھ اپنے فرائض کو پورا کریں۔ اور اس ملک کی ترقی میں بھر پور حصہ ڈالیں۔ پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس نے بد عنوانی کے خاتمے کے لیے ایک ڈاک ٹکٹ متعارف کروایا۔

بلوچستان اور خیبر پختون خواہ کے ڈرائیونگ لائنسز پر ، بجلی گیس ، اور پی ٹی سی ایل کے بلوں پر بد عنوانی سے انکار کا نعرہ درج کروایا۔اے ٹی ایم مشین اور سنیما سکرین پر بھی آغاز سے پہلے یہی نعرہ سامنے آتا ہے۔ جو دنیا بھر میں ایک مثال ہے۔ قومی ہاکی اور کرکٹ کی ٹیموں نے بھی اس مہم میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ طالبات بھی اس مہم میں بھر پور ساتھ دیں گی۔

عالیہ رشید نے تقریر کے اختتام پر طالبات سے اس مہم کا حصہ بننے کا وعدہ بھی لیاکالج کی پرنسپل محترمہ تسنیم شیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سیمینار سے طالبات نے بہت کچھ سیکھا ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آج سے تمام طالبات بدعنوانی سے انکار کریں گی۔ اور حکومت اور ملکی اداروں کے ہاتھ مضبوط کریں گی۔ تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے۔اور ترقی کے ثمرات غریب عوام تک بھی پہنچیں۔

متعلقہ عنوان :