وزیر محنت راجہ اشفاق سرور کی صدارت روڈ میپ کی تشکیل کیلئے قابل عمل تجاویز زیر غور لانے کیلئے اجلاس

جامع پلان کے بعد ان تینوں سیکٹرز سے بچوں کی مشقت کے خاتمے کیلئے بلا امیتاز بھرپور کریک ڈاون کا آغاز کر دیا جائے گا‘راجہ اشفاق سرور

جمعرات 5 مئی 2016 18:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء ) بھٹہ خشت پر 14 سال سے کم عمر بچوں سے مشقت کی ممانعت کے قانون پر کامیابی سے عمل درآمد کے بعد اب حکومت پنجاب وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی ہدایت پر صوبہ بھر کے تمام پٹرول پمپس، ہوٹلوں اور ورکشاپوں میں کام کرنے والے بچوں کی چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے تمام متعلقہ محکموں کی بھرپور مشاورت اور معاونت سے قابل عمل روڈ میپ کو حتمی شکل دے رہی ہے۔

جامع پلان کے بعد ان تینوں سیکٹرز سے بچوں کی مشقت کے خاتمے کے لئے بلا امیتاز بھرپور کریک ڈاون کا آغاز کر دیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر محنت وانسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے اس حوالے سے منعقد ہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری لیبر نواز ش علی کھوکھر، کمشنر پنجاب سوشل سیکورٹی منصور قادر، سیکرٹری پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ شاہد زمان لک ، سیکرٹری کم از کم اجرت بورڈغلام عباس چیمہ کے علاوہ محکمہ لیبر و انسانی وسائل کے متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بچوں سے مشقت کی ممانعت کے قانون 2015 ؁ء کی کابینہ سے منظوری ، بچوں سے مشقت کے حوالے سے قانون سازی اور ترامیم سزائیں مزید سخت بنانے ،خلاف ورزی کی مرتکب دکانوں ، ورکشاپوں، ہوٹلوں اور دیگر کام کی جگہوں کو سیل کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نئے قانون کے تحت کسی بھی صنعتی ، تجارتی وکمرشل یونٹ میں 14 سال سے کم عمر بچوں سے مشقت قطعی ممنوں قرار دی گئی ہے۔

مزید برآں خطرناک پیشوں میں بھی 14 سے 18 سال تک بچوں کی مشقت کی ممانعت ہو گی اور اُن کے اوقات کار میں بھی کمی کی گئی ہے۔ وزیر محنت راجہ اشفاق سرور نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ورکشاپوں ، ہوٹلوں اور پٹرول پمپس کی انسپکشن بھی جدید اینڈرائڈٹیکنالوجی کے ذریعے کی جائے اور ان سیکٹرز میں چائلڈ لیبر کے حوالے سے مستند ڈیٹا حاصل کرنے کے لئے بیور و آف سٹیٹسٹکس جیسے معروف ادارے کی معاونت حاصل کی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو ، محکمہ داخلہ، سوشل ویلفیئر، لٹریسی اور سکول ایجوکیشن سمیت تمام متعلقہ اداروں کو شامل کیا جائے اور منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے جلد از جلد جامع پلان پیش کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکمے ان سیکٹرز میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے قابل عمل تجاویز اور اُن سے متعلق اقدامات بارے تفصیلات جلد از جلد پیش کریں ۔ راجہ اشفا ق سرور نے کہا کہ اس حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب یا ایڈینشل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں سٹرینگ کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ وزیر اعلیٰ کی ہدایات کی روشنی میں مقرر مدت کے اندر ان تینوں سیکٹرز میں چائلڈ لیبر کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔