کے پی کے حکومت کو صوبے کے عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ‘ہارون بشیر بلور

حکومت نے دوسرے شعبوں کی طرح صحت کے شعبے کو بھی روایتی بے حسی کی بھینٹ چڑھا دیا ہے ڈینگی وائرس ، نمونیہ اور خسرہ جیسے امراض پر قابو نہیں پایا گیا تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے،بیان

جمعرات 5 مئی 2016 18:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ہارون بشیر بلور نے صوبے میں صحت کی ناگفتہ بہ حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صو با ئی حکومت کی نا قص صحت پالیسی کے باعث ہزا روں افراد مختلف موزی امراض کا شکار ہو رہے ہیں اور حکومت نے صوبے کے غریب عوام کو وبائی امراض کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے۔

اے این پی سیکر ٹریٹ سے جا کرد ہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اے این پی کی حکومت نے شوکت خانم ہسپتال کے قیام کیلئے زمین کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دیگر معاملات میں بھی ہر ممکنہ مدد فراہم کی تھی، اس اقدام کا مقصد یہ تھا کہ صوبے میں علاج کی سہولیات کو بڑھایا جائے اور سیاسی اختلافات کو رکاوٹ بننے نہیں دیا جائے۔

(جاری ہے)

تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ صوبائی حکومت نے دوسرے شعبوں کی طرح صحت کو بھی اپنی روایتی تنگ نظری کے باعث سست روی کی بھینٹ چڑھا دیا ہے جس کا واضح ثبوت آئے روز موذی امراض سے ہونے والی ہلاکتیں ہیں اور اس پر حکومت کی خاموشی اور غفلت سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو صوبے کے عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ صوبے کے بہت سے اضلاع میں ہزاروں لوگ ڈینگی وائرس اور نمونیہ کے باعث شدید متاثر ہوئے،جبکہ خسرہ سے متاثر ہونے والے سینکڑوں بچے علاج کی سہولیات سے محروم ہیں اورمریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے تاہم حکومت اس کے تدراک میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ڈینگی ، پولیو اور دیگر خطر ناک امراض نے صوبے اور فاٹا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جبکہ عمران خان خود اعتراف کر چکے ہیں کہ وہ ہسپتالوں اور علاج معالجے کی سہولیات اور اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طورپر امراض کی روک تھام اور صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدمات نہیں کیے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے اور حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔