اقتصادی را ہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کیلئے گیم چینجر ہے ‘ انڈونیشیا افادیت کے پیش نظر منصوبے کا حصہ بننے کا خواہاں ہے ،پا کستان اور انڈ نیشیا کے ما بین با ہمی تعلقات کو مز ید مستحکم کر تے ہو ئے تجا رت کو فرو غ دیا جا ئیگا

پاکستان میں انڈو نیشین سفیر ایوان سویودوامری کی میڈ یا سے بات چیت

جمعرات 5 مئی 2016 18:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء ) پا کستان میں انڈو نیشیا کے سفیر ایوان سویو دو امری نے کہا ہے کہ پا ک چین اقتصادی راہداری منصو بہ نہ صرف برادر ملک پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے گیم چینجر منصوبہ اور ان کا ملک اس منصوبے کا حصہ بننے کا خواہاں ہے ۔ انڈو نیشین سفیر نے جمعرات کو یہاں ایک تقر یب میں میڈ یا سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ پاکستان خطے میں اہم جغرافیائی اور دفاعی اہمیت کا حا مل ملک ہے اور انڈونیشیا اس موقعے سے استفادہ کرے گا اور سی پیک کا پارٹنر بنے گا ۔

انہوں نے کہا سی پیک نہ صرف برادر ملک جبکہ پورے خطے کے لئے گیم چینجر ہے اور بین الاقوامی برداری اس کا حصہ بننے کا خواہاں ہے ، پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان آئندہ کے اقتصادی تعلقات کے حوالے سے انڈونیشیا کے سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک نے آپس میں تجارتی حجم میں اضافے کرنے کا تہیہ کررکھا ہے اور یہ بات فخر سے کہی جا سکتی ہے کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کی خواہاں ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 2.2ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے اور اس میں مزید اضافے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کے امکانات روشن ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انڈونیشیا کے پاس ترقیاتی اور انفراسٹرکچر کے شعبے میں وسیع و مہارت اور تجربہ ہے جس کی سی پیک کے تحت پاکستان کو پیش کش کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعاون اور مسابقت کا دور ہے لہذا علاقے میں دوسری بندرگاہوں کی تعمیر سے گوادر کی بندرگاہ کے ثمرات کو نقصان پہنچانے کی گنجائش نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کی تعمیر سے علاقائی ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ کر کے اقتصادی تعلقات کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی ، دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے پر تبصر ہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت ، تجارت اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے عوام کے لئے سود مند باہمی تعلقات اور تعاون میں اضافے کے لئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :