پاکستان انتہاء پسندی اور لوڈ شیڈنگ کے تاریک دور سے نکل کر امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن ہے، وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کی ایس ڈی پی آئی اور عالمی بینک کی مشترکہ تقریب کے موقع پرگفتگو

جمعرات 5 مئی 2016 18:13

اسلام آباد ۔ 5 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان انتہاء پسندی اور لوڈ شیڈنگ کے تاریک دور سے نکل کر امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو عالمی بینک کی دولت کو ٹانکے، ملبوسات، روزگار، تجارت اور اقتصادی ترقی کے عنوان سے رپورٹ کے اجراء کے موقع پر کیا۔

ایس ڈی پی آئی اور عالمی بینک نے مشترکہ طور پر اس تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ وزیر تجارت انجینئرم خرم دستگیر خان نے کہا کہ بیرون ملک سے لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے آ رہے ہیں تاہم اس حوالے سے پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ ملبوسات سازی ہمارے شعبہ ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ایک اہم حصہ ہے جو صرف 19 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ خام مال اور نیم خام مال برآمد کرتے ہیں، برآمد کنندگان چین اور بنگلہ دیش کو خام مال کی برآمد پر خوشی محسوس کرتے ہیں۔

یہ ملک ان چیزوں کی ویلیو ایڈڈ میں بہتری لاتے ہیں اور پھر انہیں بہترین عالمی مارکیٹوں میں بیچتے ہیں۔ ہماری قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار میں بہتری پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دستکاریوں کی برآمدات میں اضافہ کرنا چاہئے۔ پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری دائریکٹر پاتھا موتو الانگو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سال میں پاکستانی معیشت مستحکم ہوئی ہے تاہم مزید بہتری کے لئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ آگے آئے اور کاروباری خطرات کا سامنا کرے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبہ میں اصلاحات کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 سے 18 فیصد خاندانوں کے بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ صرف تین فیصد خواتین کو مالی آزادی حاصل ہے جس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عابد سلہری، ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر وقار احمد نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :