پاکستان ایران مابین منظم جرائم، انسانی سمگلنگ،غیر قانونی آمدورفت اورمنشیات کی روک تھام کیلئے سرحدوں کی نگرانی اور معلومات کے بروقت تبادلے کانظام مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے‘ دونوں ممالک کو بہتر تعلقات، امن و امان میں رخنہ اندازی اور خطے کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر کیخلاف مل کر جدوجہد کرنی چاہئے‘پاکستان اور ایران کے درمیان طے شدہ امور کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اہداف کے حصول کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جانا ضروری ہے

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی ایرانی سفیر مہدی ہنردوست سے ملاقات میں بات چیت

جمعرات 5 مئی 2016 17:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاک ایران مابین منظم جرائم، انسانی سمگلنگ،غیر قانونی آمدورفت اورمنشیات کی روک تھام کیلئے سرحدوں کی نگرانی اور معلومات کے بروقت تبادلے کے نظام کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے‘ دونوں ممالک کو بہتر تعلقات، امن و امان میں رخنہ اندازی اور خطے کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر کیخلاف مل کر جدوجہد کرنا چاہئیں‘پاکستان اور ایران کے درمیان طے شدہ امور کوانکے مقررکردہ ٹائم فریم میں عملی جامہ پہنانے کیلئے اہداف کے حصول کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جانااز حد ضروری ہے۔

وہ جمعرات کو یہاں پنجاب ہاؤس میں ایرانی سفیر مہدی ہنردوست سے ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاک ایران تعلقات اورمختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوران ملاقات چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے بہتر تعلقات، امن و امان میں رخنہ اندازی اور خطے کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان طے شدہ امور کوانکے مقررکردہ ٹائم فریم میں عملی جامہ پہنانے کیلئے اہداف کے حصول کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جانااز حد ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطحی دوروں کے نتیجے میں قائم ہونے والی فضا سے استفادہ کرتے ہوئے تمام تصفیہ طلب امور کے حل کے سلسلے میں کوششوں کو مزید تیز کرنا ہونگی ۔ و زیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین منظم جرائم، انسانی سمگلنگ،غیر قانونی آمدورفت اورمنشیات کی روک تھام کے لئے سرحدوں کی نگرانی اور معلومات کے بروقت تبادلے کے نظام کو مزید موثر بنانے کی وقت کی اہم ضرورت ہے۔