ایس ای سی پی نے پانامہ لیکس کی تحقیقات شروع کردیں

جمعرات 5 مئی 2016 17:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے پانامہ لیکس پرتحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ 192 کمپنیوں میں آف شور کمپنیوں کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی نے کمپنیز ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پاناما لیکس میں آنے والی پاکستانی کمپنیوں کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں ابھی تک192 مقامی کمپنیوں کا سراغ ملا ہے جس میں آف شور کمپنیوں کے حصص ہیں۔

ابتدائی معلومات کے مطابق آف شور کمپنیوں میں سے زیادہ تر کا تعلق ایسے ممالک سے ہے جنہیں ٹیکس ہیون تصور کے طور پرجانا چاہتا ہے۔ سرمایہ کاری کرنیوالی آف شورکمپنیوں کے مالکان کا سراغ لگایا جائیگا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بظاہر لگتا ہے یہ سرمایہ کاری پاکستانیوں نے ہی کر رکھی ہے اور یہاں کی کمپنیوں نے کالا دھن سفید کرنے کیلئے پہلے بیرون ملک سرمایہ کاری کی اور پھر واپس پاکستان میں پہلے سے قائم کمپنیوں کے حصص خرید رکھے ہیں۔ اگر ان آف شور کمپنیوں میں پاکستانی کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کے نام سامنے آتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کیلئے نوٹسز جاری کئے جائیں گے۔ کارروائی میں تیزی لانے کیلئے 9مئی کو پاناما لیکس کی جانب سے مزید معلومات جاری ہونے کا انتظار ہے۔