اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات ہٹانے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے تفصیلی جواب طلب

جمعرات 5 مئی 2016 16:59

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ سے اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات ہٹانے کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے 11 مئی کو تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سیدمنصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار شبیر اسماعیل کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ سے پارلیمنٹیرین کے اثاثوں کی تفصیلات ہٹا دی ہیں۔

جبکہ آئین اور ملکی قوانین کے تحت ہرشہری کومعلومات تک رسائی کا حق حاصل ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر موجود اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات ہٹا کر انہیں فائدہ پہنچایا اور اس طرح الیکشن کمیشن کے ادارے کی ساکھ کو بری طرح مجروح کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے اعتراض کے بعد اثاثوں کی تفصیلات کو ویب سائٹ پر دوباہ بحال کیا گیاجو الیکشن کمیشن کے معاملات میں براہ راست مداخلت کے مترادف ہے۔

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ سے ہٹانے کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ آڈٹ کی وجہ سے ویب سائٹ کا لنک ڈاوٴن تھا، اس لیے ویب سائٹ پر مسئلہ پیداہوا۔ جس کے بعد فاضل عدالت نے الیکشن کمیشن سے تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 11مئی تک ملتوی کر دی ۔