اورنج ٹرین منصوبہ ، غلط اعداد و شمار ظاہر کرنے ،حفاظتی اقدامات نظر انداز کئے جانے کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس

جمعرات 5 مئی 2016 16:57

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی لاگت کے حوالے سے غلط اعداد و شمار ظاہر کرنے کے حکومتی اقدام اور منصوبے میں حفاظتی اقدامات نظر انداز کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ، عدالت نے غیر ضروری بحث کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان کی سرزنش کرتے ہوئے آٹھ نکات پر بحث مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی لاگت سے متعلق پنجاب حکومت اشتہارات کے ذریعے قوم کو غلط اعداد و شمار بتا رہی ہے،حکومت ان اشتہارات میں ظاہر کر رہی ہے کہ منصوبے میں 78 کروڑ روپے کی بچت کی گئی جو حقائق کے برعکس اور جھوٹ پہ مبنی ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت نے منصوبے کی لاگت سے متعلق تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کی بجائے اشتہاری مہم شروع کررکھی ہے جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی اور عدلیہ سے مذاق کے مترادف ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے مزید موقف اپنایا کہ منصوبہ کی تعمیر میں حفاظتی انتظامات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف کئی اموات ہو چکی ہیں بلکہ دھول،مٹی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں اور ماحولیاتی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان نے بحث کا آغاز کیا تو عدالت نے غیر ضروری بحث کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے آٹھ نکات پر بحث مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ جس کے بعد فاضل عدالت نے درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیااور کیس کی مزید سماعت 6مئی تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :