طالبان کے نمائندوں کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران افغان امن مذاکرات کے حوالے سے پیش رفت سامنے نہ آسکی

دورے نے پاکستانی حکام کو امن مذاکرات کے دوبارہ آغاز کی امید دیدی

جمعرات 5 مئی 2016 16:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء) طالبان کے نمائندوں کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران افغان امن مذاکرات کے حوالے سے پیش رفت سامنے نہ آسکی ‘ دورے نے پاکستانی حکام کو امن مذاکرات کے دوبارہ آغاز کی امید دیدی۔طالبان نمائندوں کے دورے کے حوالے سے ایک سینئر عہدیدار نے نجی ٹی وی کو بتایا طالبان نے انکار نہیں کیاوہ صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں ‘گزشتہ ہفتے قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے شہاب الدین دلاور، جان محمد مدنی اور ملا عباس پر مشتمل تین رکنی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔

عہدیدار کے مطابق طالبان کی مستقبل کی حکمت عملی، افغانستان میں جنگ کی صورتحال اور اور افغان حکومت کی مذاکرات کے حوالے سے پوزیشن پر منحصر ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا ایک روز قبل ایک صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگرچہ طالبان نے نئے حملوں کے آغاز کا اعلان کیا ہے لیکن اب تک انہوں نے کوئی بڑا آپریشن نہیں کیاجس سے امید ملتی ہے کہ اگر زمینی صورتحال مستحکم رہی تو امن مذاکرات جلد بحال ہوں گے۔

سینئر عہدیدار کے مطابق اگر افغانستان میں جنگ بندی ہوجائے اور افغان حکومت مذاکرات کے حوالے سے اپنی پوزیشن مزید واضح کرے تو طالبان دوبارہ مذاکرات کی میز پر آسکتے ہیں۔عہدیدار نے مذاکرات کے حوالے سے کوئی ٹائم فریم تو نہیں دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے جلد ابتدائی رابطے ہوسکتے ہیں، جس سے امن مذاکرات کے باضابطہ آغاز میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :