قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،سپریم کورٹ

جمعرات 5 مئی 2016 14:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس شیخ عظمت سعید نے وفاقی دارالحکومت کے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔ قانون پر مکمل عمل کرا کر اپنے مقاصد کو حاصل کرنا ہے مقدمہ کی سماعت جمعرات کے روز جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی سماعت شروع ہوئی تو سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رہائشی علاقوں میں 45 سرکاری دفاتر موجود ہیں وزیر اعظم ہاؤس نے 31 مئی تک ان دفاتر کو خالی کرنے کی ہدایت کر دی ہے اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے استفسار کیا کہ وزیر اعظم نے کس قانون کے تحت ان اداروں کو 31 مئی کا وقت دیا اس پر سی ڈی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نے وقت نہیں بلکہ شیڈول دیا ہے اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے قانون پر مکمل عملدرآمد کرا کر اپنے مقاصد کو حاصل کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء حکومتی وکیل عامر چودھری پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ آئی جی موٹر وے اسلام آباد کے دفاتر خالی ہو گئے ہیں جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے حکومتی وکیل کو حکم دیا کہ دونوں افسران کے دفاترکی تعمیر کے لئے فنڈز دیئے جائیں اور ترجیحی بنیادوں پر عمارتیں تعمیر کی جائیں درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے اپنے ہیڈ کوارٹر کے سامنے پوری سڑک بلاک کر رکھی ہے اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ حساس عمارتوں کو ننگا کرنا ہمارا کام نہیں حساس اداروں کی عمارتوں کو دہشت گردوں کا ٹارگٹ نہیں بنانا ۔ دریں اثناء عدالت نے مقدمہ کی سماعت جون کے پہلے ہفتہ تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :