رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس ، سپریم کورٹ کا 45سرکاری دفاترکی 30مئی تک منتقلی یقینی بنانے کا حکم

جمعرات 5 مئی 2016 13:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ نے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس میں رہائشی علاقوں میں 45سرکاری دفاترکی 30مئی تک منتقلی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔جمعرات کو سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ رہائشی علاقوں میں حکومت کے 45دفاتر موجود ہیں، وزیراعظم ہاؤس نے ان 45سرکاری دفاتر کو منتقل کرنے کی ہدایت کر دی ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم نے کس قانون کے تحت ان اداروں کو 31مئی کا حکم دیا، وزیراعظم معاملے میں کیسے احکامات جاری کر سکتے ہیں، قانون کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ وزیراعظم نے وقت نہیں خالی کرنے کا شیڈول دیا، وزیراعظم نے 45اداروں کو 30مئی تک مہلت دی ہے۔ حکومتی وکیل عامر چوہدری کا کہنا تھا کہ آئی جی موٹروے اور آئی جی اسلام آباد کے دفاتر خالی ہو گئے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ دونوں افسروں کے دفاتر کی تعمیر کیلئے فنڈز دیئے جائیں، ترجیحی بنیادوں پر عمارتیں تعمیر کریں،30مئی تک 45 اداروں کے دفاتر کی منتقلی یقینی بنائی جائے، کیس کی سماعت جون کے پہلے ہفتے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :